جیل جانے کے لیے تیار ہوں مگر طاقت کے آگے نہیں جھکوں گا: عمران خان

بدھ 7 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں حقیقی آزادی کی جدوجہد سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گا۔ جیل جانے کے لیے تیار ہوں مگر طاقت کے آگے نہیں جھکوں گا۔ میرا اپنی قوم کو بھی یہی پیغام ہے کہ ظلم کے خلاف ڈٹ جائیں۔

ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میں آخری سانس تک ظلم کے اس نظام کا مقابلہ کروں گا۔ آج کوئٹہ میں مجھ پر جو مقدمہ کیا گیا یہ ایک مذاق ہے۔ میں جمعرات کو اسلام آباد جا رہا ہوں اور گرفتاری کے لیے تیار ہوں۔ میری پارٹی کو سمجھنا چاہیے کہ ہم نے انصاف کی تحریک کیوں شروع کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جو کیس مجھ پر کیا گیا اس پر کبھی توجہ ہی نہیں دی۔ کیوں کہ قاسم سوری نے بحیثیت ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی رولنگ دی تھی کہ ہماری حکومت کے خلاف بیرونی سازش ہوئی اور اسی کی بنیاد پر میں نے اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ مجھ پر بنائے گئے غداری کے اس کیس کی پیروی کرنے والے وکیل کا قتل ہوا تو اس کے خاندان والے کہہ رہے تھے کہ خاندانی دشمنی تھی جبکہ 4 گھنٹے میں وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس کر کے کہہ دیا کہ اس میں عمران خان ملوث ہے۔

عمران خان نے کہا کہ مقتول وکیل کے بیٹے کو آئی جی نے اٹھایا اور اس کے بعد پریس ریلیز سامنے آئی جس میں مجھ پر الزام لگایا گیا اور پھر مجھ پر 302 کا مقدمہ کا مقدمہ کر دیا۔ کبھی کسی سیاسی لیڈر کے ساتھ ایسا نہیں ہوا جو میرے ساتھ کیا جا رہا ہے۔

جمہوری ملکوں میں حکومتیں اخلاقی قوت سے چلتی ہیں

عمران خان نے کہا کہ جمہوری ملکوں میں حکومتیں ’اخلاقی قوت‘ سے چلتی ہیں۔ برطانیہ کی مثال لے لیں کہ بورس جانسن کو چھوٹی سی بات پر استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ اس کے علاوہ ان کے ایک اور وزیراعظم کا جھوٹ پکڑا گیا تھا اس کو بھی استعفیٰ دینا پڑا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ آج ہم جدھر کھڑے ہیں ہمیں اندازہ ہی نہیں کہ کِدھر جا رہے ہیں۔ کوئی بھی قوم جب امر بالمعروف سے ہٹتی ہے تو تباہی شروع ہوتی ہے۔ مدینے کی ریاست کی بنیاد قانون کی حکمرانی اور اخلاقیات پر رکھی گئی تھی۔

 

انہوں نے کہا کہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا۔ قائداعظم محمد علی جناح نے قرار داد مقاصد کے اندر کہا تھا کہ ہم اسلامی فلاحی ریاست ہوں گے اور یہ ریاست مدینہ کی طرز پر چلے گی۔

عمران خان نے کہا کہ آج ہمارے 10 ہزار سے زائد لوگ گرفتار ہیں اور ان کو برے طریقے سے جیلوں میں رکھا گیا ہے۔ دنیا کا کوئی ملک اپنے لوگوں سے ایسا سلوک نہیں کرتا جو آج تحریک انصاف کے کارکنوں سے کیا جا رہا ہے۔ ہمارے لوگ ایک کیس سے نکلتے ہیں تو دوسرے میں گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ عمران ریاض کا کسی کو نہیں معلوم کہ وہ کہاں ہے۔

آج عدالتوں کے فیصلے نہیں مانے جا رہے

چیئرمین تحریک انصاف کے کہا کہ عدالتوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے کچھ سمجھ ہی نہیں آ رہی۔ کوئی فیصلہ نہیں مانا جارہا۔ اس وقت پنجاب اور خیبر پختونخوا میں غیر قانونی طور پر حکومتیں بیٹھی ہیں۔

 سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں تو آئی ایس آئی بتاتی رہی کہ ہمارے سیاسی مخالفین نے کتنی کرپشن کی ہے۔ ان کا آپ لائف اسٹائل تو دیکھیں کہ کیسے رہ رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ آج جو کچھ میرے ساتھ ہو رہا ہے یہ پاکستان کے ہر عام آدمی کےساتھ ہوتا ہے کیوں کہ پولیس کو ان کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے۔ عام لوگ ان سے ڈرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ قوم اس وقت تک آزاد نہیں ہو گی جب تک قانون کی حکمرانی قائم نہیں ہوگی۔ صورت حال یہ ہے کہ مجھے گولیاں لگی اور اس کی ایف آئی آر درج نہیں کرا سکا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ کمزور کو طاقتور سے تحفظ دیا جاتا ہے اور بنیادی حقوق کی حفاظت کی جاتی ہے۔ آج ہمیں بدترین مارشل لا جیسی صورت حال کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کارکن ظل شاہ کو پولیس نے اٹھایا اور اس کے بعد اس کی لاش ملتی ہے۔ اور پھر اس کے قتل کی ایف آئی آر بھی مجھ پر درج کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت صورت حال یہ ہے کہ ہمارے پروفیشنلز ملک سے باہر جا رہے ہیں جو الارمنگ صورت حال ہے۔ ہمیں اس صورت حال پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp