جوڈیشل مجسٹریٹ لاہور غلام مرتضی ورک نے معروف یوٹیوبر عمران ریاض کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔
فیصلے کے مطابق عمران ریاض ریاستی ادارے کی توہین کے الزام سے بری کر دیئے گئے۔ قبل ازیں دوران سماعت ایف آئی اے نے 14 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔
جبکہ عمران ریاض کے وکیل میاں علی اشفاق نے دلائل میں کہا تھا ایف آئی اے کی درخواست میں ریمانڈ کی وجوہات بیان نہیں کی گئیں۔
عمران ریاض پر نفرت انگیز تقریر کا الزام لگایا گیا ہے، مقدمہ خارج کیا جائے ۔ یاد رہے صحافی عمران ریاض کو ایف آئی اے نے متنازع بیانات کے باعث دو فروری کو دبئی جانے سے قبل لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار کیا تھا ۔
دوسری طرف اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی شیخ رشید، عمران ریاض خان، شاندانہ گلزار پر مقدمات کی مذمت ہے، اور ان مقدمات کو انسانی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی اور آرٹیکل 19 کے برخلاف قرار دیا ہے۔