لاہور میں انسداد دہشتگردی کی عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں پولیس کو چالان جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
جناح ہاؤس حملہ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، انسداد دہشتگری کی خصوصی عدالت نے پولیس کو جناح ہاؤس حملہ کیس کا چالان جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ ایڈمن جج عبہر گل نے تحریری حکم جاری کیا۔
عدالت نے اپنے تحریری حکم میں کہا ہے کہ تفتیشی افسر 22 جون تک تفتیش مکمل کرکے مقدمے کا چالان عدالت میں پیش کریں۔
جناح ہاؤس پر حملے کی ملزمہ خدیجہ شاہ سمیت 13 پی ٹی آئی خواتین کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ پر عدالت نے جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔
حکم میں کہا گیا ہے کہ تفتیشی افسر نے ملزمان سے ریکوری کے لیے 20 روز کا جسمانی ریمانڈ مانگا۔ ملزمان سے ریکوری کے لیے پہلے ہی 5 روز کا جسمانی ریمانڈ دیا گیا تھا۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ تفتیشی افسر مزید جسمانی ریمانڈ کے لیے ٹھوس وضاحت نہیں دے سکے۔ اس لیے تمام خواتین کو 14 روزہ کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جاتا ہے۔
تھانہ شادمان میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کا مقدمہ، سماعت 12جون تک ملتوی
دوسری طرف انسداد دہشتگردی کی عدالت میں رہنما پی ٹی آئی ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت 34 ملزمان کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے ضمانتوں پر سماعت کی۔
سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس کا ریکارڈ اسلام آباد میں ہے، اس لیے آج مقدمہ میں تاریخ دیدے،عدالت نے کیس کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے ضمانتوں پر سماعت 12 جون تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت 34 ملزمان پر تھانہ شادمان میں جلاؤ گھیراؤ کا مقدمہ درج ہے۔ ملزمان نے بعد از گرفتاری درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے۔