سمندری طوفان ’بپر جوائے‘ 950 کلومیٹر  دور، کراچی سے ٹکرانے کا خدشہ

ہفتہ 10 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بحیرہ عرب میں منظم ہونے والا سمندری طوفان کراچی سے 950 کلو میٹر دور جنوب میں جوار بھاٹے کا سبب بن رہا ہے، اور ماہرین کے مطابق اگر اس طوفان کی موجودہ سمت برقرار رہتی ہے تو یہ 4 سے 5 روز میں کراچی سمیت سندھ کے ساحلی علاقوں میں تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان بپر جوائے کراچی کے جنوب میں 950 کلو میٹر کے فاصلے پر موجود ہے اور  شمال مشرق کی جانب بڑھ رہا ہے۔ طوفان جہاں جہاں سےگزررہا ہے سمندری لہریں 28 فٹ تک بلند ہورہی ہیں۔

طوفان کے باعث سمندر میں ہوائیں 130 سے 140 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چل رہی ہیں۔ سمندری طوفان سے ممکنہ خطرات کے باعث ماہی گیروں کو 12 جون سے سمندر میں آگے جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

دوسری جانب سمندری طوفان ’بپر جوائے‘ کے خطرے کے پیش نظر کمشنر کراچی اقبال میمن نے ماہی گیری اور نہانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے دفعہ 144 نافذ کردی ہے، جو طوفان کا خطرہ ٹلنے تک جاری رہے گی۔

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ طوفان کو ساحل سے ٹکرانے میں ابھی چار سے پانچ دن لگ سکتے ہیں۔ اس وقت بحیرہ عرب میں اس طوفان کے گرد 120 سے 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔

‘اگر طوفان کی موجودہ سمت اسی طرح برقرار رہی تو طوفان سندھ اور انڈیا کے ساحل سے ٹکرائے گا تاہم سمت میں تبدیلی کی صورت میں پھر بلوچستان کے ساحل سے ٹکرانے کا خدشہ ہے۔‘

محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا موجودہ درجہ حرارت 31 ڈگری سینٹی گریڈ ہے، ہوا میں نمی کا تناسب 65 فیصد ہے، ہوائیں 20 کلومیٹرفی گھنٹے کی رفتار سے چل رہی ہیں، آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 سے 36 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔

ممکنہ طوفانی خطرے کے حوالے سے شہری زندگی کو لاحق خطرات کے حوالے سے ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ خطرات تو یقیناً ہیں مگر ان کی نوعیت کا تعین ابھی قبل از وقت ہوگا۔

تازہ ترین 

محکمہ موسمیات کی تازہ ترین معلومات کے مطابق طوفان ’بپر جوائے‘ کراچی کے ساحل سے 910، ٹھٹہ سے 890، اورماڑہ سے 990 کلو میٹر کے فاصلے پر جنوب میں موجود ہے۔ اس طوفان کے گرد ہوائیں 120 سے 150 کلو میٹر کی رفتار سے چل رہی ہیں، اور یہ طوفان بحیرہ عرب میں شمال مشرق کی جانب بڑھ رہا ہے۔

ماہرین موسمیات کے مطابق طوفان کی سمت اتوار تک واضح ہوجائےگی، اگر طوفان نے شمال مشرق سمت میں ہی زمین کی جانب پیشقدمی جاری رکھی تو 13جون تک سندھ کی ساحلی پٹی سے ٹکرانے کا امکان ہے، جب کہ بحیرہ عرب کے شمال مغرب کی سمت میں طوفان کا رخ تبدیل ہونے کی صورت میں اومان کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ سمندر میں طغیانی کے سبب ماہی گیر اتوار سے طوفان کی موجودگی تک کھلے سمندر میں نہ جائیں، سمندر کی لہروں کی اونچائی 25 سے 28 فٹ تک جانے  کا خدشہ ہے۔

’محکمہ موسمیات طوفان کی مانیٹرنگ کررہا ہے۔ منگل کی شام سندھ مکران کوسٹ میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp