نیٹ فلکس کا مفت اسٹریمنگ بند کرنے کا اعلان

ہفتہ 4 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ویڈیو اسٹریمنگ کمپنی نیٹ فلکس نے کہا ہے کہ 2023 کی پہلی سہ ماہی کے اختتام سے مختلف ممالک میں نیٹ فلکس اکاؤنٹ کی پاس ورڈ شیئرنگ روکنے کے لیے کریک ڈاؤن شروع کیا جائے گا ۔
کسی گھر یا پرائمری لوکیشن میں نہ رہنے والے افراد اس جگہ کے اکاؤنٹ کو دیگر مقامات پر اسٹریمنگ مواد دیکھنے کے لیے استعمال نہیں کرسکیں گے۔
نیٹ فلکس اکاؤنٹ کو اب بھی شیئر کرنا ممکن ہوگا مگر ایک گھر کے اندر ۔یعنی آپ کی ڈیوائسز ایک وائی فائی سے منسلک ہوں، اس لیے صارفین کو پرائمری لوکیشن کے وائی فائی سے کنیکٹ کرنے کا کہا جائے گا ۔
کمپنی کے مطابق جو فرد کسی مختلف جگہ پر غیر متعلقہ ڈیوائس سے اکاؤنٹ میں لاگ ان ہونے کی کوشش کرے گا، اس کی سروس روک دی جائے گی۔
گھر سے باہر کسی نئی ڈیوائس پر نیٹ فلکس پر سائن ان ہونے پر صارفین کی سہولت کے لیے ایک نیا طریقہ کار متعارف کرایا جائے گا۔ جس کے تحت انہیں 7 دن تک گھر سے باہر اکاؤنٹ تک رسائی مل جائے گی۔
نیٹ فلکس کی جانب سے آئی پی ایڈریسز، ڈیوائس آئی ڈی اور اکاؤنٹ کی سرگرمیوں کو مدنظر رکھ کر تعین کیا جائے گا کہ پرائمری لوکیشن پر آپ اپنے اکاؤنٹ پر کسی ڈیوائس پر سائن ان ہوئے ہیں یا نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟