آزاد کشمیر میں مسافر کوسٹر کے کئی فٹ گہری کھائی میں گرنے سے 9 افراد جاں بحق 18 زخمی ہو گئے ہیں۔ جاں بحق اور زخمی افراد کا تعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے علاقے گوجرانوالہ سے بتایا گیا ہے۔
پولیس حکام نے بتایا ہے کہ حادثہ پیر کی صبح آزاد جموں کشمیر کے ضلح سدھنوتی میں پیش آیا۔ مسافر کوسٹر رجسٹریشن نمبر آئی اُو ٹی 1493 ضلع سدھنوتی کے دور افتادہ گاؤں نیریاں سے واپس آ رہی تھی کہ راستے میں بدقسمت حادثے کا شکار ہو گئی۔
پولیس نے بتایا ہے کہ کوسٹر حادثے میں جاں بحق اور زخمی افراد نیریاں کے مقام پرایک عرس کی تقریبات میں شرکت کے بعد واپس گوجرانوالہ جا رہے تھے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کوٹلی ریاض مغل نے تفصیلات میں بتایا کہ جیسے ہی گاڑی دوپہر 1 بجے کوٹلی اور میرپور کی سرحد پر واقع جرائی گاؤں کے قریب پہنچی تو ‘ڈرائیور جو اس علاقے سے نا واقف تھا ،کی لاپرواہی اور تیز رفتاری کے باعث مسافر کوسٹر کو حادثہ پیش آیا اور وہ نیچے کئی فٹ گہری کھائی میں جاگری۔
انہوں نے بتایا کہ سڑک پر پھسلنے کے نشانات بتاتے ہیں کہ گاڑی انتہائی تیز رفتار پرتھی جس کے باعث ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو کر کھائی میں جاگری۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کوسٹر پر 28 سے 30 کے درمیان لوگ سوار تھے۔
سینئرپولیس افسر کا کہنا تھا کہ واقعے کے بارے میں مقامی تھانے کو الرٹ کر دیا گیا، جس کے بعد کوٹلی اور میرپور دونوں جگہوں سے پولیس اور ریسکیو 1122 کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔
ایس ایس پی نے کہا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان پینل کوڈ کے تحت ڈرائیور کے خلاف دفعہ 320 (جلد بازی یا لاپرواہی سے گاڑی چلانے کی سزا) اور 337 جی (جلدی یا لاپرواہی سے گاڑی چلانے سے زخمی ہونے کی سزا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایس ایس پی ریاض مغل نے مزید بتایا کہ جاں بحق اور زخمیوں کو جن میں سے کچھ کی حالت نازک ہے، کو ڈویژنل ہیڈ کوارٹر اسپتال میرپور منتقل کر دیا گیا ہے۔
ابتدائی طور پر تیار کی گئی فہرست کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت عمر حیات، عبدالرحمٰن، یاسر، احمد اقبال، لقمان، مقصود، حافظ عمر، عمر، اور احمد کے نام سے ہوئی ہے۔
جب کہ زخمیوں میں 18 سالہ سوبان، 45 سالہ امین، 38 سالہ عامر، 32 سالہ کاشف، 28 سالہ نواز، 28 سالہ علی جان، 19 سالہ دانش رشید، 24 سالہ وسیم، 23 سالہ عاقب ولد عبدالرزاق، 36 سالہ حمزہ ولد محمد اشرف 22 سالہ فرید ولد محمد اکرم، 32 سالہ عمر ولد محمد وزیر 42 سالہ ظہیر ولد عبدالحمید، 36 سالہ غوث علی ولد محمد نور، 32 سالہ افضل ولد اکبر علی، محمد فیضان ولد منیر، 28 سالہ شہباز ولد جمیل اور عرفان ولد محمد اسلم شامل ہیں۔
سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا حادثے میں جانی نقصان پر اظہارِ افسوس
ادھر سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور ڈپٹی اسپیکر زاہد درانی نے زائرین کی بس کو پیش آنے والے افسوس ناک حادثے کے نتیجے میں 9 افراد کے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے اپنے جاری پیغامات میں بس حادثے کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پسماندگان سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بس حادثے میں جان بحق افراد کا اپنے خاندانوں سے اچانک بچھڑ جانا ایک بڑا صدمہ اور ناقابل تلافی نقصان ہے جسے تادیر پورا نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ دکھ اور تکلیف کی اس مشکل گھڑی میں وہ سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ان سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے اللہ تعالیٰ سے بس حادثے میں جان بحق افراد کے درجات کی بلندی اور سوگوار خاندانوں کو اس ناقابل تلافی نقصان کو برداشت کرنے کے لیے صبر جمیل عطاء فرمانے کی دعا کی۔