عمران خان کا ایک بار پھر جنرل باجوہ پر پیٹھ میں چھرا گھونپنے کا الزام

پیر 12 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ نے میری پیٹھ میں چھرا گھونپا۔

اسلام آباد میں عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافی کے سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ میں نے کچھ غلط نہیں کیا۔ بہت ساری چیزیں غلط ہونے کے باوجود بیلنس کرنے کی کوشش کرتا رہا۔

واضح رہے کہ تحریک عدم اعتماد کے ذریعے حکومت کے خاتمے کے بعد عمران خان کھل کر میدان میں آئے اور سب سے پہلے انہوں نے یہ الزام لگایا تھا کہ میری حکومت ختم کرنے میں امریکا ہاتھ تھا۔ عمران خان امریکا پر الزام لگانے کے لیے ایک سائفر کا سہارا لیتے رہے۔

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ عمران خان نے اپنے موقف میں تبدیلی لائی اور کہا کہ میری حکومت ختم کرنے میں جنرل باجوہ کا ہاتھ تھا اور یہ مدت ملازمت میں توسیع لینے کے بعد ہمارے مخالفین کے ساتھ مل گئے تھے۔

عمران خان ایک طرف حاضر سروس ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں تو دوسری جانب وہ اپنے تعلقات بحال کرنے کی خواہش بھی رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں جنرل باجوہ نے الیکشن کے لیے اسمبلیاں توڑنے کی شرط رکھی تھی، عمران خان کا دعویٰ

عمران خان نے 2 روز قبل اپنے ویڈیو لنک خطاب میں کہا تھا کہ میں آرمی چیف سے بات کرنا چاہتا ہوں مگر وہ مان نہیں رہے۔ عمران خان نے کہا تھا کہ میں اسٹیبلشمنٹ سے کہتا ہوں کہ وقت بہت کم ہے اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کریں۔

دوسری جانب سابق آرمی چیف جنرل باجوہ بھی عمران خان کو جواب دے چکے ہیں۔ ایک صحافی کے ساتھ خصوصی گفتگو میں سابق آرمی چیف نے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ اگر عمران خان کو نہ ہٹایا جاتا پاکستان کا چلنا مشکل تھا۔

اس ساری پریکٹس کے دوران ایک سوال کا جواب آج تک نہیں مل سکا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے کچھ عرصہ قبل اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہمیں جنرل باجوہ نے بحیثیت آرمی چیف یہ کہا تھا کہ آپ کو پی ڈی ایم کے بجائے عمران خان کی طرف جانا چاہیے۔ اور اسی بنیاد پر ہم نے پی ڈی ایم کے ساتھ طے کرنے کے باوجود اپنا فیصلہ بدلا۔ اگر جنرل باجوہ عمران خان کے مخالف تھے تو ان کے اقدامات عمران خان کے حق میں ہونے کی گواہی کیوں دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ چوہدری برادران کے پی ڈی ایم کے ساتھ معاملات طے ہو گئے تھے جس کی بنیاد پر چوہدری پرویز الٰہی کو پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے پنجاب کا وزیر اعلیٰ بننا تھا مگر ن لیگ، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی اس وقت حیران رہ گئیں جب پرویز الٰہی سب کچھ طے ہونے کے باوجود عمران خان سے جا کر مل گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp