پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف سنگین غداری کیس کی پیروی کرنے والے سپریم کورٹ کے سینیئر وکیل عبدالرزاق شر کے قتل کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کی زیر صدارت جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن، ایس ایس پی آپریشنز سمیت لیگل برانچ کے حکام نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں
جے آئی ٹی نے عبدالرزاق شر کے قتل کی تحقیقات کے حوالے سے موجود شواہد کا جائزہ لیا۔ اس دوران جے آئی ٹی نے جائے وقوعہ سے برآمد ہونے والی گولیوں کے خول سمیت دیگر شواہد کو پنجاب فرانزک لیب کو بھیجنے کی سفارش کی ہے۔
اجلاس میں سی ٹی ڈی کی ٹیکنیکل ٹیم کو بھی کیس کی تفتیش میں سہولت فراہم کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ آئندہ اجلاس میں مقتول کے بیٹے اور ڈرائیور کے بیانات قلمبند ہوں گے جبکہ جے آئی ٹی کا آئندہ اجلاس 14 جون کو ہوگا۔
واضح رہے کہ عبدالرزاق شر ایڈووکیٹ بلوچستان ہائی کورٹ میں عمران خان کے خلاف سنگین غداری کیس کی پیروی کر رہے تھے اور انہیں 6 جون کو کوئٹہ میں گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔
عبدالرزاق شر ایڈووکیٹ کے قتل کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے یہ الزام لگایا تھا کہ وکیل کے قتل میں عمران خان ملوث ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی جس کے بعد اس قتل کا مقدمہ عمران خان کے خلاف درج کر لیا گیا تھا۔
دوسری جانب 12 جون کو ہی تحریک انصاف کی جانب سے عطا تارڑ کو 10 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھجواتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان پر لگایا گیا الزام پروپیگنڈا ہے۔ اس لیے آپ 15 روز میں معافی مانگیں ورنہ قانونی کارروائی کی جائے گی۔