قائداعظم یونیورسٹی میں ہولی: ’آپ کا صابن سلو ہے کیا؟‘

بدھ 14 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بہار کے موسم کی آمد پر ہندوؤں کا مذہبی تہوار ’ہولی‘  منایا  جاتا ہے۔  انڈیا کی دیکھا دیکھی یہ تہوار اب پاکستان کے بھی کچھ طبقات میں منایا جانے لگا ہے۔

چند روز قبل اسلام آباد کی قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبہ و طالبات نے ہولی کا تہوار منایا جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔

ویڈیو وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے طلباء اور یونیورسٹی انتظامیہ کو جہاں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا وہیں کچھ نے اس عمل کی حمایت بھی کی۔

کامران نے لکھا کہ ہندوؤں کے سب سے بڑے تہوار ہولی کا جشن  قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں منایا گیا۔ بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی ہو رہی ہے اور ہم ان کے مذہبی تہوار منا رہے ہیں۔

صحافی انصار عباسی نے قائداعظم یونیورسٹی میں منائے جانے والے ہولی کے تہوار پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ایک طرف نوجوانوں کو اسلام سے دور کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف بھارتی ثقافت کو عام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ اور وائس چانسلر کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ بھی کیا۔

ٹوئٹر پر جاری گفتگو میں کچھ صارفین نے اسے محض تفریح قرار دیا تو موقف اپنایا کہ طلبہ کو تعلیمی اداروں میں تفریح کرنے کا پورا حق ہے اور انہوں نے ہولی منا کر کوئی غلط کام نہیں کیا۔

ابوبکر کے ہینڈل سے لکھا گیا کہ یہ یونیورسٹی جتنی مسلمانوں کی ہے اتنی ہی ہندوؤں کی بھی ہے، وہ مزید لکھتے ہیں کہ پاکستان سب کا ملک ہے اور یہاں ہر کوئی اپنے مذہب کے مطابق رہ سکتا ہے۔

عامر بلوچ نے اس کے جواب میں لکھا کہ قائد اعظم یونیورسٹی میںز یر تعلیم ہندو طلبہ کی تعداد چند درجن بھی نہیں ہے۔ یہ تہوار انہوں نے نہیں بلکہ خود کو مسلمان کہلانے والوں نے منایا ہے۔

نعیم سرور لکھتے ہیں کہ ہولی اب صرف مذبی نہیں بلکہ رنگوں کا تہوار بن چکا ہے جو اب سعودی عرب میں بھی منایا جاتا ہے۔

ہولی منائے جانے کی ویڈیو پر تبصرہ کرنے والے کچھ افراد کو اس ایونٹ کے ٹائم پر تعجب ہوا تو پوچھا کہ ہندوؤں کا مذہبی تہوار ہولی مارچ میں ہوتا ہے، 3 ماہ قبل گزر چکا، آئندہ تہوار 8 ماہ دور ہے۔ ایسے میں امتحانات کے دوران  جون کے مہینے میں ہولی کا تہوار کیوں؟

خلاف معمولی تقریب کے لیے وقت کے اختتام پر گفتگو کرنے والوں نے طنز کا سہارا لیا تو لکھا کہ جامعہ قائد اعظم میں جون کے مہینے میں ہولی منانے والوں کا صابن  سلو ہے کیا؟ جو انہیں مارچ کا ایونٹ جون میں منعقد کرنے کا خیال آیا ہے۔

ہولی سے متعلق گفتگو میں شریک کچھ افراد نے انڈیا میں ان سرگرمیوں کی تصاویر شیئر کیں تو قائد اعظم یونیورسٹی میں تقریب کے منتظمین سے پوچھا کہ وہاں تو ہولی کی تقریبات کا اختتام گائے کے گوبر میں لتھڑے افراد ایک دوسرے پر گوبر پھینک کر کرتے ہیں۔ کیا قائداعظم یونیورسٹی کے منتظمین بھی اب ایسا کریں گے؟

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp