امریکی شہری آزادیوں اور مسلمانوں کے وکالتی گروپوں نے نصرت جہاں چوہدری کی فیڈرل جج کے طور پر نامزدگی کی توثیق کا خیر مقدم کیا ہے۔ نصرت چوہدری پہلی مسلمان خاتون اور بنگلہ دیشی نژاد امریکی ہیں جن کی اس عہدے پر تقرری ہوئی ہے۔
ریاستہائے متحدہ کی سینیٹ نے جمعرات کو نصرت چوہدری کی تقرری کی توثیق کے لیے ووٹ دیا ہے۔ وہ نیو یارک کے مشرقی ضلع کی امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ کے لیے فیڈرل جج کے طور پر کام کریں گی۔ واضح رہے کہ سینیٹ نے 49 کے مقابلے میں 50 ووٹ یعنی فقط ایک ووٹ کے فرق سے نصرت چوہدری کی اس عہدے پر نامزدگی کی تصدیق کی ہے۔
امریکہ میں قائم گروپ مسلم ایڈووکیسی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرعمرفرح نے نصرت چوہدری کو فیڈرل بینچ تک پہنچانے کے لیے ووٹنگ کا آج تک کا طویل انتظار کئی وجوہات کی بنا پر تاریخی ہے۔ ںصرت چوہدری نے اپنا کریئر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے وقف کر دیا ہے کہ ہمارے قانونی نظام کے ذریعے تمام لوگوں کے ساتھ منصفانہ برتاؤ کیا جائے۔
“ان (نصرت) کی تعیناتی کی حتمی توثیق کا مطلب یہ ہے کہ کوئی ایسا شخص جس نے شہری حقوق کی کٹھن راہوں میں کام کیا ہو اور انصاف کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا سامنا کیا ہو جو بہت سی برادریوں میں موجود ہیں، وہ وفاقی جج کے طور پر کئی لحاظ سے اہم فیصلے کرے گا۔”
نصرت چوہدری کو بائیڈن انتظامیہ نے جنوری 2022 میں نامزد کیا تھا، اور متعدد سماجی انصاف، شہری آزادی، اور مسلم حقوق کے گروپوں نے ان کی نامزدگی کی حمایت کی تھی۔
نصرت چوہدری کی بطور فیڈرل جج تعیناتی کی توثیق امریکی قانونی نظام میں مسلمانوں کی نمائندگی کے لیے ایک سنگ میل ہے، جس کے بارے میں ناقدین کا کہنا ہے کہ یہی قانونی نظام بعض اوقات ملک کی مسلم کمیونٹی کو امتیازی سلوک اور شہری آزادیوں کی پامالی کا نشانہ بھی بنانے کا باعث بنتا ہے۔
نصرت چوہدری اس سے قبل امریکی شہری آزادیوں کی ایک ممتاز تنظیم امریکن سول لبرٹیز یونین کی الینوائے برانچ کی قانونی ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں، جہاں انہوں نے فوجداری انصاف، پولیسنگ، اور مسلم کمیونٹیز کی حکومتی نگرانی جیسے مسائل پر کام کیا ہے۔
امریکن سول لبرٹیز یونین کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر انتھونی ڈی رومیرو نے نصرت چوہدری کی بطور فیڈرل جج تعیناتی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نصرت چوہدری شہری حقوق کی ایک مشہور وکیل ہیں جو قوم میں سب کے لیے یکساں انصاف کے تصور کو حقیقیت کا روپ دینےکا ایک قابل ذکر ریکارڈ رکھتی ہیں۔
Congratulations to Nusrat Choudhury, legal director of the ACLU of Illinois, on her confirmation to the U.S. District Court for the Eastern District of New York.
Nusrat is a trailblazing civil rights lawyer and her confirmation will be an asset to our nation’s legal system.
— ACLU (@ACLU) June 15, 2023
انتھونی ڈی رومیرو نےکہا ہے کہ شہری حقوق کے لیے نصرت چوہدری کی انتھک لگن نے انہیں ایسے طریقوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی طرف مائل کیا جو لوگوں کو غربت کی سزا دیتے ہیں، خاص طور پر یہ کہ کس طرح مقامی آمدنی پیدا کرنے کی کوششیں غریب لوگوں کو بغیر کسی عدالتی سماعت کے جرمانے کے لیے جیل بھیجنے کا باعث بن رہی تھیں۔
نصرت چوہدری کی نامزدگی کی حمایت کرنیوالے متعدد وکالتی گروپوں کی جانب سے سینیٹ کی عدلیہ کمیٹی کے سینیٹر ڈک ڈربن کو لکھے گئے ایک خط میں بتایا گیا تھا کہ نیویارک کے اس علاقہ میں ملک کی سب سے بڑی مسلم اور بنگلہ دیشی برادری آباد ہے، جہاں نصرت چوہدری بطور فیڈرل جج اپنی خدمات انجام دیں گی۔
’نصرت چوہدری کی نامزدگی کی توثیق سے عدالت میں ذاتی اور پیشہ ورانہ تنوع شامل ہو جائے گا، ایسے عناصر جن کی عدلیہ پر عوامی اعتماد کو بڑھانے اور عدالتوں کو مساوی انصاف فراہم کرنے کے لیے بہتر طریقے سے لیس کرنے کی اشد ضرورت ہے۔‘
نصرت چوہدری کی نامزدگی میں اہم کردار کرنیوالے ڈیموکریٹک سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شوم نے بھی جمعرات کو ایک ٹوئیٹ میں سینیٹ سے ان کی نامزدگی کی توثیق پر اظہار مسرت کیا۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے ڈیموکریٹس نے 21 ایشیائی امریکی ججوں کی وفاقی بینچ میں شمولیت کی توثیق کی ہے جو کہ صدر اوباما کی طرح کسی صدر کے ذریعہ سب سے زیادہ تصدیق شدہ ججز کی تعداد شمار کی جاتی ہے۔