ذکا اشرف کو چیئرمین پی سی بی بنایا گیا تو خیر مقدم کروں گا: نجم سیٹھی

جمعہ 16 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ چیئرمین پی سی بی کی تبدیلی کے حوالے سے قیاس آرائیوں میں شامل نہیں ہوں، وزیر اعظم شہباز شریف جو بھی فیصلہ کریں گے قبول کروں گا۔

جمعہ کو لاہور میں پریس کانفرنس میں مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی ) کے چیئرمین کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف جو پی سی بی کے سرپرست اعلیٰ بھی ہیں، جو بھی فیصلہ کریں گے وہ اسے قبول کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پی سی بی کی چیئرمین شپ کے بارے میں قیاس آرائیاں ضرور سنی ہیں لیکن وہ اس معاملے میں شامل نہیں ہیں کیوں کہ یہ ’پی سی بی ‘ کے سرپرست اعلیٰ پر منحصر ہے کہ وہ کس کو چیئرمین کی ذمہ داریاں دیتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ بطور پی سی بی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین میری ذمہ داری 2014 کے آئین کو بحال کرنا تھی اور اسی کے تحت اس وقت ہم بورڈ میں علاقائی اور محکمانہ نمائندوں کے انتخابات کرانے کے لیے تیار ہیں۔ ہمیں دو نامزد امیدواروں کا انتظار ہے جس کے بعد میں انتخابات کا اعلان کردوں گا۔

نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ’ اگر آپ مجھ سے پوچھیں تو میں گڑبڑ نہیں کرنا چاہتا، اگر سرپرست پی سی بی شہباز شریف اور آصف علی زرداری  چاہتے ہیں کہ میں ہی پی سی بی کی انتظامی کمیٹی کا سربراہ رہوں تو میں اسے قبول کروں گا، اگر وہ چاہتے ہیں کہ ذکا اشرف چیئرمین بنیں تو میں ان کے فیصلے کا بھی خیرمقدم کروں گا اور خود رخصت ہوجاؤں گا۔

واضح رہے کہ پی سی بی کے سابق چیئرمین ذکا اشرف نے رواں ماہ وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ احسان مزاری سے دو بار ملاقات کی۔ ان کی ملاقات نے پی سی بی کی چیئرمین شپ کی تبدیلی سے متعلق ایک نئی بحث کو جنم دیا۔

احسان مزاری نے ایک انٹرویو میں پہلے ہی کہا تھا کہ انہیں ان کی پارٹی (پی پی پی) کی قیادت سے پی سی بی کی چیئرمین شپ کے انتخاب کے لیے ذکا اشرف کا نام بھیجنے کی ہدایات مل گئی ہیں۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیھٹی نے مزید کہا ہے کہ ایشیا کپ کا 4 میچ پاکستان لانا بہت بڑی کامیابی ہے، پاکستان میں عالمی کرکٹ کی واپسی کے لیے مشکل فیصلے کرنا پڑیں گے۔ ایشین کرکٹ کونسل نے ہماری ہائبرڈ ویونیو پر میچز کھیلنے کی تجویز قبول کر لی ہے اور یہ پاکستان کی بہت بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عالمی کرکٹ کی مکمل واپسی کے لیے مشکل فیصلے کرنا پڑیں گے۔ ایشیا کپ کے پہلے 4 میچ پاکستان میں کھیلنے کا مطلب یہی ہے کہ ہم یہاں عالمی کرکٹ کی واپسی کے لیے ابتدا کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تاثر مکمل غلط اور بے بنیاد ہے کہ ہم نے ایشین کرکٹ کونسل میں ہر بات بھارت کی مانی ہے، ہم نے بھارت کی کوئی ایک بات بھی نہیں مانی، بل کہ بھارت کی آئی سی سی اور اے سی سی میں مضبوط لابی ہونے کے باوجود ہم اپنی بات منوانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس بات کی کوئی اہمیت نہیں کہ بھارت پاکستان آ کر کھیلنے کو تیار نہیں، ہمارا جو مقصد تھا وہ پورا ہوا کہ ہم انٹرنیشنل کرکٹ کو واپس پاکستان لانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے زمبابوے کی کرکٹ ٹیم پاکستان آئی تو برف پگل گئی، اس کے بعد سری لنکا کو دعوت دی انہیں اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ ہم گارنٹی دیتے ہیں کہ ہماری سیکیورٹی اب بہت اچھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی کرکٹ کو واپس پاکستان لانے کا سفر بہت مشکل تھا لیکن ہم نے اپنے حق کی جنگ لڑی اور ہمیں کامیابی ملی۔ دو ہی راستے تھے یا آنکھیں دکھاتے یا آئی سی سی کی بات مانتے، اس کے لیے ایک کامیاب فارمولا پیش کیا جس سے ہم اپنے لیے راستہ بنانے میں کامیاب ہو گئے

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتی ذرائع ابلاغ ہمارے بارے میں بہت منفی خبریں دیتا تھا اس کے لیے بھی ہم نے حکمت عملی بنائی اور ہمیں کامیابی ملی، میں جان بوجھ کر پاکستانی ذرائع ابلاغ سے بات نہیں کرتا تھا ۔

مجھے لگتا تھا کہ بھارتی میڈیا میں ہماری خبریں لیک ہو رہی ہیں۔ اس لیے بھارتی میڈیا کو غیر جانبدار کرنا بہت ضروری تھا۔مجھے بڑی خوشی ہے کہ ہم بھارت کو ہائبرڈ پر لانے میں کامیاب ہوئے۔

نجم سیھٹی نے کہا کہ ایشیا کپ کے 4 میچ پاکستان لانے کے لیے انہوں نے  ایشین کرکٹ کونسل اور آئی سی سی حکام کے ساتھ کچھ خفیہ ملاقاتیں بھی کیں۔ واضح رہے کہ نجم سیٹھی کی زیرقیادت انتظامی کمیٹی کی توسیعی مدت 20 جون کو ختم ہوجائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp