نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو میں بھارتی فلم ’آدی پروش‘ کی نمائش پر پابندی عائد کردی گئی اور ساتھ ہی آئندہ بھارت کی کسی بھی فلم کو ملک میں نہ چلنے دینے کا انتباہ بھی کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نیپال فلم ایسوسی ایشن نے کھٹمنڈو کے تمام سنیما گھروں سے کہا ہے کہ وہ آدی پروش کی نمائش بند کر دیں اور دارالحکومت سے باہر کے سنیما گھروں میں سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ہی اسے ریلیز کریں۔
دریں اثنا کھٹمنڈو کے میئر بالین شاہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر فلم ’آدی پروش‘ میں سیتا کی جائے پیدائش کی غلطی کو درست نہ کیا گیا تو ان کے شہر میں کسی بھی ہندوستانی فلم کو نمائش کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اپنے ٹوئٹ میں میئر بالین شاہ کا کہنا ہے کہ ‘آدی پروش میں اس بات کا ذکر ہے کہ سیتا ہندوستان کی بیٹی ہیں لیکن اگر فلم میں اس غلطی کو درست نہیں کیا جاتا تو پھر آئندہ کسی بھی ہندوستانی فلم کو کھٹمنڈو میٹروپولیٹن سٹی کی حدود میں نمائش کی اجازت نہیں دی جائے گی‘۔
واضح رہے کہ مذکورہ فلم کی تحریر اور ہدایت کاری اوم راوت نے کی ہے اور اسے ٹی سیریز اور ریٹروفائلز نے پروڈیوس کیا ہے۔ ہندی اور تیلگو زبانوں میں بیک وقت شوٹ ہونے والی اس فلم نے ہندوستان میں بھی تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔
نیپال کے سنسر بورڈ نے بھی اسی اختلافی وجہ کی بنیاد پر ‘آدی پروش’ کی نمائش کی اجازت واپس لینے کا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ ہندوؤں کی مقدس کتاب رامائن کے مطابق دیوتا رام کی اہلیہ سیتا کی پیدائش نیپال کے علاقے جنک پور میں ہوئی تھی اور رام نے وہیں ان سے شادی کی تھی۔ تاہم ’آدی پروش‘ میں سیتا جی کی جائے پیدائش بھارت بتائی گئی جس پر ہندوستان کے کچھ حصوں کی طرح نیپال میں بھی فلم ساز کو آڑے ہاتھوں لیا گیا۔
میئر بالین شاہ کے علاوہ نیپال کی بعض سیاسی جماعتوں نے بھی فلم کی مخالفت کرتے ہوئے فلم ساز کو خبردار کیا ہے کہ جب تک وہ سیتا کی جائے پیدائش کے حوالے سے غلطیوں کو درست نہیں کرتے وہ اس فلم کی نمائش کی اجازت نہیں دیں گے۔