پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات 8 ماہ سے مسلسل زوال پذیر

ہفتہ 17 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2022 سے مئی 2023 تک برآمدات مسلسل کمی کا شکار ہے، اس عرصے میں ٹیکسٹائل برآمدات 15 فیصد گر گئیں، مسلسل 8 ماہ سے ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

اپٹما کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت 11 ماہ میں ٹیکسٹائل برآمدات 15 فیصد گر گئیں، رواں مالی سال مئی میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 20 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ گزشتہ برس اکتوبر میں ٹیکسٹائل برآمدات 15 فیصد کم ہوئیں، نومبر میں 18 فیصد، دسمبر میں 16 فیصد، جنوری میں 15 فیصد اور فروری میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 30 فیصد تک کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔ مارچ میں 23 فیصد، اپریل میں 29 فیصد اور مئی میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 20 فیصد تک کمی ہوئی۔

ٹیکسٹائل کی برآمدات میں مزید 5 ارب ڈالر کی کمی متوقع

مسابقتی توانائی ٹیرف کی عدم موجودگی میں ٹیکسٹائل کی برآمدات میں مزید 5 ارب ڈالرز کی کمی متوقع ہے، مسابقتی محصولات کی عدم فراہمی کے نتائج سنگین ہوں گے، اس کے نتیجے میں صنعتی شعبے کی کافی حد تک بندش، وسیع پیمانے پر بے روزگاری اور اہم برآمدی محصولات میں مزید کمی واقع ہو سکتی ہے۔

گزشتہ دنوں آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے پیٹرن ان چیف ڈاکٹر گوہر اعجاز نے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ٹیکسٹائل کی صنعت نے حالیہ برسوں میں توانائی کے مسابقتی نرخوں کے نفاذ کی وجہ سے قابل ذکر ترقی کا تجربہ کیا۔ صرف 2 برس میں مالی سال 2020 سے مالی سال 2022 تک، ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 55 فیصد سے زیادہ کا حیران کن اضافہ دیکھا گیا۔

ڈاکٹر گوہر اعجاز نے لکھا تھا کہ یہ اعدادوشمار 12.5 بلین ڈالر سے بڑھ کر 19.5 بلین ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔ یہ خاطر خواہ ترقی براہ راست مسابقتی توانائی کے نرخوں سے منسوب ہے جس نے عالمی سطح پر ہماری صنعت کی مسابقت کو نمایاں طور پر بڑھایا ہے۔ گیس کے لیے 9 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو کی شرح سے مسابقتی توانائی ٹیرف کو بحال کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp