برف پگھل گئی، سعودی وزیر خارجہ کا تہران پہنچنے پر شاندار استقبال

ہفتہ 17 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل ایران کے دورے پر تہران پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے اپنے ہم منصب ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی ہے۔

سعودی عرب اور ایران کے اعلیٰ حکام 7 سال کی دوری کے بعد سفارتی فاصلوں کو ختم کرنے اور تعلقات کو بحال کرنے کی کوششوں میں ہفتہ کے روز تہران میں ملے ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے وزارت خارجہ میں اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کا پر تپاک استقبال کیا۔

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود اپنے دورہ تہران کے دوران ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے بھی ملاقات کر یں گے جو حال ہی میں امریکا کا دورہ ختم کر کے وطن واپس پہنچے ہیں ۔

سعودی عرب اور ایران کے وزرائے خارجہ نے سفارتی تعلقات کی بحالی پر انتہائی خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی خطے کی سلامتی کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

ایران نے کبھی قومی سلامتی کو عسکریت پسندی سے نہیں جوڑا: ایرانی وزیر خارجہ

سعودی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد ایرانی وزیر خارجہ امیرعبداللہیان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘اسلامی جمہوریہ ایران نے کبھی بھی اپنے ملک کی سلامتی کو عسکریت پسندی سے نہیں جوڑا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ قومی سلامتی کو ایک جامع تصور سمجھتے ہیں، اس تصور میں خطے کے تمام ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی، ثقافتی، تجارتی اور سماجی جہتیں شامل ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ انہوں نے شہزادہ فیصل کے ساتھ باہمی دلچسپی کے متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ان میں تجارتی تعلقات اور مشترکہ سرمایہ کاری کے علاوہ ایران کا دورہ کرنے والے سعودی سیاحوں اور زائرین کے لیے رہائش و دیگر انتظامات پر گفتگو بھی شامل تھی۔

ایران کے ساتھ باہمی احترام کے اصولوں کے تحت تعلقات استوار کریں گے: سعودی وزیر خارجہ

اس موقع پر شہزادہ فیصل نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات ’باہمی احترام کے اصولوں، اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت آگے بڑھیں گے اور اسی صورت میں ہی دونوں ممالک کے مفادات کا تحفظ ممکن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میں سمندری سیکیورٹی کو یقینی بنانے اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر بھی بات چیت کرنا چاہتا ہوں۔

ادھر الجزیرہ ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک سفارتی تعلقات بحال کرنے میں سنجیدہ ہیں اور وہ گزشتہ 7 سال سے سفارتی تعلقات میں تعطل کے بعد باہمی تعاون کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

ایران سعودی عرب کے ساتھ تجارتی حجم بڑھانا چاہتا ہے: تجزیہ کار

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے لیے نا صرف سیاسی تعلقات اہم ہیں بلکہ دونوں کے درمیان معاشی تعلقات کا پہلو بھی بہت اہم ہے۔ ایران امید کر رہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بحال کر کے وہ اپنی سالانہ تجارت کا حجم بڑھا کر 1 بلین ڈالر تک پہنچا سکتا ہے جو کہ فی الحال تقریباً 15 ملین ڈالر ہے۔

سعودی عرب کے نزدیک غیر مستحکم خطے میں معاشی اہداف حاصل نہیں کیے جا سکتے: تجزیہ کار

ادھر برطانیہ میں لنکاسٹر یونیورسٹی کے سعودی خارجہ پالیسی کے محقق عبدالعزیز الغاشیان نے کہا کہ سعودی عرب خطے میں استحکام چاہتا ہے تاکہ ملک کے منصوبوں اور اقتصادی وژن پر عمل درآمد شروع کیا جا سکے۔ کیوں کہ سعودی عرب یہ سمجھنے لگا ہے کہ اقتصادی منصوبے اور اہداف ایک غیر مستحکم خطے میں حاصل نہیں کیے جا سکتے۔

واضح رہے کہ ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کی آخری ملاقات رواں سال جون کے اوائل میں جنوبی افریقہ میں برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل اقتصادی بلاک (بی آر آئی سی ایس)کے اجلاس کے موقع پر ہوئی تھی۔

ان تعلقات کی بحالی میں چین نے اہم کردار ادا کیا اور تہران اور ریاض نے 10 مارچ کو بیجنگ میں چین کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے کے تحت دو ماہ کے اندر اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp