سعودی عرب میں پہلی مرتبہ خواتین نے حرمین ایکسپریس چلانے کا آغاز کردیا۔
سعودی ریلوے ’سار‘ نے سعودی خاتون ٹرین ڈرائیور کی وڈیو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی ریلوے ’سار’ نے تیز رفتار ٹرین چلانے کی ٹریننگ مکمل کرنے والی 24 سعودی خواتین کی وڈیو شیئر کی ہے۔ دنیا کی تیز رفتار ٹرینوں میں سے ایک حرمین ٹرین چلانے کےلیے ان کا خواب پورا ہوگیا۔
ٹریننگ لینے والے پہلے گروپ میں شمولیت بڑے فخر کی بات ہے(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی خاتون سارۃ الشھری نے کہا ہے کہ ’مجھے اور میری ساتھیوں کو مشرق وسطی میں تیز رفتار ٹرین چلانے کا اعزاز سب سے پہلے حاصل ہوا ہے جس پر فخر ہے‘۔
ٹریننگ مکمل کرنے والی ایک اور سعودی خاتون نورۃ ھشام ٹرین کا کہنا ہے کہ’ یہ بڑی ذمہ داری کا کام ہے۔ حج، عمرہ اور زیارت پر آنے والوں کی سلامتی حرمین ایکسپریس ڈرائیور کی ذمہ داری ہے‘۔
سعودی خاتون ڈرائیورشجن المرسی نے کہا کہ’ ٹرین چلانے کی ٹریننگ لینے والے پہلے گروپ میں شمولیت بڑے فخر کی بات ہے۔ میں ایکسپریس ٹرین چلا کر وطن عزیز کی خدمت کروں گی‘۔
بشائرالغامدی نے بتایا کہ ’حرمین ایکسپریس چلانے کی فرضی ٹریننگ اس انداز سے دی گئی جس طرح ہم حقیقی انداز میں ٹرین چلا رہے ہوں‘۔
ٹرین ڈرائیوراور ٹرینر مھند شاکر ملاح نے کہا کہ ’حرمین ایکسپریس چلانے کی ٹریننگ دیتے وقت انتہائی کوشش ہوتی ہے کہ امن و سلامتی کے معیار کی پابندی کی جائے۔ ہراسٹیشن تک ٹرین کسی تاخیراورحادثے کے بغیر پہنچے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ٹریننگ دیتے ہوئے ان تمام باتوں کا پورا خیال رکھا جاتا ہے‘۔