پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ن لیگ پنجاب میں کسی بھی انتخابی اتحاد کے بغیر کلین سوئیپ کرے گی،استحکام پارٹی اور ق لیگ کا اپنا منشور ہے، ان سے پنجاب میں انتخابی اتحاد ممکن نہیں ہے۔ ن لیگ اس وقت سندھ میں بھی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔
وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ اس وقت ن لیگ کو کسی کے ساتھ اتحاد کی ضرورت ہے نہ ہی ن لیگ حکومتی اتحادی جماعتوں کے ساتھ انتخابی اتحاد کی خواہاں ہے۔ 2023’ کے الیکشن میں ن لیگ 1997 اور 2013 سے زیادہ نشستیں حاصل کرے گی۔ اس مرتبہ ن لیگ دو تہائی اکثریت سے بھی زیادہ نشستوں پر کامیاب ہوگی۔ پنجاب میں ہم اکیلے ہی کافی ہیں۔‘
پنجاب کے ساتھ سندھ میں بھی (ن) لیگ حکومت بنائے گی
میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ پنجاب میں تو ن لیگ کو اکثریت ملنی ہی ملنی ہے اس دفعہ سندھ میں بھی ن لیگ اپنے پنجے گاڑے گی۔ ’سندھ محرومیوں کا شکار صوبہ ہے جس میں پیپلزپارٹی کئی دہائیوں سے حکومت کر رہی ہے مگر وہاں کی عوام کو صاف پانی تو دور کی بات پینے کا پانی تک نصیب نہیں ہے۔ تعلیم کا نظام وہاں درہم برہم کر دیا ہے۔‘
میاں جاوید لطیف کے مطابق پیپلزپارٹی حکومتی اتحادی جماعت ضرور ہے مگر اس نے سندھ کی عوام کے لیے کوئی کام نہیں کیا۔ ’سندھ کی عوام نواز شریف کی طرف دیکھ رہی ہے اور وہ چاہتی کہ ن لیگ یہاں آئے اور محرومیوں کا ازالہ کرے۔‘
نواز شریف چوتھی دفعہ بھی وزیر اعظم ہوں گے
میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا اس دفعہ نواز شریف کو چوتھی دفعہ وزیر اعظم بنےسے کوئی قوت روک نہیں سکتی۔ نواز شریف ہی اس ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔ اس وقت ملک کے اندر عدم استحکام کو نواز شریف ہی ختم کر سکتے ہیں۔
’نواز شریف بے گناہ ہیں اور بے گناہ کو سزا دی گئی، جس کا خمیازہ ہماری عوام اس انتشار کی صورت میں بھگت رہی ہے۔ نواز شریف اگست کے آخر میں یا 15ستمبر کے بعد پاکستان واپس آکر ن لیگ کی انتخابی مہم کی سربراہی کریں گے۔














