صدر مملکت عارف علوی نے وفاق کے مرد و خواتین سرکاری ملازمین کے لیے بچے کی پیدائش پر چھٹی کے بل کی توثیق کردی۔
زچگی اور پدریت کی چھٹی کے بل 2023 کے تحت وفاقی حکومت کے اداروں کی خواتین ملازمین سروس میں 3 مرتبہ مکمل تنخواہ کے ساتھ زچگی کے لیے چھٹی لے سکیں گی۔
منگل کو ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق ملازمت پیشہ خواتین پہلی مرتبہ 180 دن، دوسری دفعہ 120 دن اور تیسری بار 90 دن کی زچگی کی چھٹی لے سکیں گی۔
مرد ملازمین پوری سروس کے دوران 3 مرتبہ صرف 30، 30 دن کی چھٹی لے سکیں گے۔ قانون کا اطلاق وفاقی حکومت کے زیرانتظام تمام سرکاری اور نجی اداروں پرہوگا۔
یاد رہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بچے کی پیدائش پر ماں باپ کے لیے بامعاوضہ چھٹی والا میٹرنٹی اینڈ پیٹرنٹی بل 2023 سینیٹر سینیٹر قرۃ العین مری نے پیش کیا تھا جسے منظور کرلیا گیا تھا۔ اس قانون کے تحت اب بچے کی پیدائش پر والد بھی 30 دن کی چھٹی لے سکیں گے اور انہیں ان ایام کی تنخواہ بھی معمول کے مطابق ملے گی۔
والد کو دوران ملازمت تین بچوں کی پیدائش پر ایک ایک ماہ کی چھٹیاں مل سکیں گی جب کہ چوتھی مربتہ کی صورت میں معمول کی سالانہ چھٹیوں میں سے ہی کٹوتی ہوگی یا پھر ادارے کی مرضی سے تنخواہ کے بغیر لی جاسکے گی۔
قانون کا اطلاق اسلام آباد کی حدود میں نجی اور سرکاری دونوں طرح کے اداروں پر ہوگا اور آجر کی جانب سے اس کی خلاف ورزی پر اسے 6 ماہ قید یا ایک لاکھ جرمانہ یا پھر دونوں سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ صدر مملکت نے بل کی توثیق آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت کی ہے۔