پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے چیئرمین سینیٹ کو مراعات دینے کے بِل کی مخالفت کر دی ہے اور اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ ملک معاشی بحران کا شکار ہے اور ہم اپنی مراعات میں اضافہ کر رہے ہیں۔ یہ بہت بڑی زیادتی ہے میں اس کی مخالفت کرتا ہوں۔
مزید پڑھیں
نور عالم خان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ججز زیادہ پیسے لے رہے ہیں تو وہ بھی کم کریں۔ ملک میں اس وقت مہنگائی کا راج ہے۔ بجلی اور پیٹرول مہنگا ہو رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں چیئرمین سینیٹ یا دیگر ممبران کو مراعات دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ جو تنخواہ 22 گریڈ کے آفیسر کی ہے وہی ایم این اے یا سینیٹر کی ہو گی۔ چارٹرڈ طیارے اور لے پالک بچوں کو بھی سہولیات دینا زیادتی ہے۔
نور عالم خان نے کہا کہ لے پالک بچوں کو حقیقی اولاد جیسی سہولیات تو شریعت کی بھی خلاف ورزی ہے۔ ہمیں قانون اور شریعت کی خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے۔ ہزار دیہاڑی والے مزدوروں کا سوچنا چاہیے۔
اس موقع پر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ میں نے سینیٹرز سے اس معاملے پر معلوم کیا تو انہوں نے کہا کہ ہمیں بل دکھایا ہی نہیں گیا۔ ممبرز کے لیے اس بل میں کچھ نہیں ہے۔ سب مراعات چیئرمین سینیٹ کے لیے ہیں۔ وہ پہلے سے مراعات لے رہے ہیں جس کو مزید بڑھا دیا گیا۔ مجھے اس معاملے پر شرمندگی ہوئی۔
شیخ روحیل اصغر کا کہنا تھا کہ جہاں پر بھی ریاست کے پیسے کا نقصان ہو رہا ہے ’پی اے سی‘ کا کام ہے اس پر بحث کرے اور روکنے کی کوشش کرے۔