شہری کو حبس بے جا میں رکھنے کا معاملہ: اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈپٹی کمشنر سمیت 4 افراد کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

بدھ 21 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شہری کو دفتر میں حبس بے جا میں رکھنے اور دیگر غیر قانونی اقدامات کے الزامات پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے دو پولیس اہلکاروں سمیت ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے شہری شیرزادہ کی درخواست پر دارالحکومت کے تھانہ گولڑہ میں تعینات سب انسپکٹر امتیاز اور کانسٹیبل نادر کے خلاف بھی مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

درخواست گزار شہری نمائندگی کرتے ہوئے وکیل عثمان وڑائچ اور بابر حیات سمور نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کو ڈپٹی کمشنر آفس بلا کر 4 گھنٹے حبس بے جا میں رکھا گیا۔ موبائل چھین لیا گیا اور ان کی چیک بک گھر سے منگوائی گئی۔

’حبس بے جا میں زبردستی غیر قانونی طور پر 5 کروڑ کا چیک لے کر کیش کرایا گیا۔ جعلی ڈیڈ بنوا کر دستخط کرائے، زبردستی 2 پولیس اہلکار گواہ بھی بنائے گئے۔ بائیس اے کے آرڈر میں عدالت نے لکھا ہے کہ پولیس کا کنڈکٹ درست نہیں۔‘

درخواست گزار شہری کی جانب سے ڈپٹی کمشنر عرفان نواز میمن، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اور متعلقہ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو تنبیہ کی کہ وہ اپنے کام سے کام رکھیں عدالت نہ بنیں۔

جسٹس بابر ستار نے پولیس حکام سے استفسار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ڈپٹی کمشنر کیسے اپنے دفتر میں کسی کو حبس بے جا میں رکھ سکتا ہے، دو پرائیویٹ شہریوں کے تنازع میں ڈپٹی کمشنر کیسے عدالت لگا سکتا ہے، ڈی سی کے خلاف درخواست کی تحقیقات کون کرے گا؟

درخواست گزار شہری کی جانب سے حبس بے جا میں رکھنے اور اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے عدالت نے پولیس کو شہری کی درخواست کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اور دو پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp