یونان کشتی حادثہ، وزیراعظم کی تحقیقاتی کمیٹی کو جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

بدھ 21 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف نے یونان کشتی حادثہ کی تحقیقاتی کمیٹی کو کارروائی مکمل کرکے واقعہ کی جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ کے ذمہ داران کو جلد کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔

بدھ کو وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت یونان کے قریب کشتی الٹنے کے واقعہ پر اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی وزرا رانا ثنااللہ، مریم اورنگزیب، معاون خصوصی طارق فاطمی، ڈی جی ایف آئی اے، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر و متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

وزیراعظم کو یونان کے قریب بحیرہ روم میں کشتی الٹنے کے واقعہ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے استفسار کیا کہ انسانی اسمگلروں کی کارروائیاں بروقت کیوں نہ روکی گئیں؟ وزیرِ اعظم نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے استفسار کیا کہ متاثرہ لوگوں کا جن اضلاع سے تعلق ہے وہاں کی انتظامیہ نے ملوث اسمگلروں اور ایجنٹوں کی کارروائیوں کا بروقت نوٹس کیونکر نہ لیا؟۔

وزیرِ اعظم نےوزیرِ داخلہ رانا ثنااللہ کو تحقیقات کی مکمل نگرانی کرنے اور ذمہ داران کو سزا دلوانے کے حوالے سے ضروری قانون سازی کے لیے تجاویز مرتب کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم کو کشتی الٹنے کے واقعہ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی

اجلاس میں وزیرِ اعظم کو کشتی الٹنے کے واقعہ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ یونانی کوسٹ گارڈ نے 12 جون کو کشتی کی نشاندہی کی جس میں ایک اندازے کے مطابق 700 کے قریب لوگ سوار تھے۔ کشتی مصری شخص کی ملکیت تھی جس میں زیادہ تر سواروں کا تعلق شام، لیبیا اور پاکستان سے تھا۔ کشتی میں سوار لوگوں میں سے 102 لوگوں کو زندہ ریسکیو کیا جا چکا ہے جن میں سے 15 کا تعلق پاکستان سے ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کشتی الٹنے کے بعد اس وقت تک مجموعی طور پر 15 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں اس واقعہ کا مرکزی ملزم بھی شامل ہے۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ انسانی اسمگلنگ میں مختلف ممالک میں موجود ایک منظم نیٹ ورک ملوث ہے۔ وزیرِ اعظم نے اس معاملے کی تفصیلی تحقیقات کو جلد مکمل کرنے اور ایف آئی اے کو اس کی روک تھام کے موثر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔

وزیرِ اعظم نے کمشنر گوجرانوالہ کو بھی ضلع میں ایسے ایجنٹس کی نشاندہی کرکے انہیں جلد قانون کی گرفت میں لانے کی ہدایت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp