چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) منصوبے کا سنگ بنیاد 10سال قبل جولائی 2013 میں اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے رکھا۔ منصوبے کے آغاز میں کہا جا رہا تھا کہ سی پیک منصوبہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہو گا، اس سے پاکستان کی معیشت کو استحکام ملے گا، عوام کے لیے روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے جبکہ ملک کا انفرا سٹرکچر بھی بہتر ہو جائے گا۔
وی نیوز نے سی پیک منصوبے کے 10سال مکمل ہونے پر تحقیق کی کہ اس منصوبے سے عام پاکستانی کو کیا فائدہ ہوا ہے؟
چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) منصوبے کے آغاز سے پاکستان میں روزگار کے کچھ مواقع ضرور بڑھے ہیں تاہم پاکستان میں معاشی استحکام لانے میں سی پیک منصوبہ ابھی تک کامیاب نہیں ہو سکا۔ البتہ اس کے نتیجے میں کسی نہ کسی سطح پر عام پاکستانیوں کو کچھ نہ کچھ فوائد ضرور حاصل ہوئے ہین۔
وزارت منصوبہ بندی کے ذرائع کے مطابق سی پیک منصوبے سے عام آدمی کو یہ فائدہ ہوا ہے کہ 1 لاکھ 92 ہزار عام پاکستانیوں کو نوکریاں دی گئی ہیں۔ ملک بھر کے مختلف علاقوں میں 510 کلو میٹر ہائی ویز بنائی گئیں جن سے ہزاروں مسافروں کی سفری مشکلات ختم ہو گئی ہیں۔ سی پیک منصوبے کے تحت ملک بھر کی 932 کلو میٹر روڈز کی تعمیر و مرمت کا کام مکمل کیا گیا ہے۔
لاہور میں اورنج لائن ٹرین منصوبے سے نا صرف پاکستان نے انفراسٹرکچر میں ترقی کی ہے بلکہ یہ سہولت عوام کے لیے بھی انتہائی مفید ثابت ہو رہی ہے۔ ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس کی بہتری کے لیے کراس باڈر آپٹیکل فائبر (خنجراب سے راولپنڈی، 820 کلومیٹر) کا جال بچھا دیا گیا ہے۔ توانائی کے منصوبوں سے 8 ہزار میگاواٹ بجلی کا اضافہ ہوا جس سے لوڈ شیڈنگ میں کمی ہو گئی ہے۔ پاکستان کو سی پیک منصوبے سے اب تک 17 ارب 55 کروڑ ڈالر کا ریونیو حاصل ہوا ہے، جبکہ چین نے 25 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی ہے۔
10سالوں میں سی پیک منصوبے کے مکمل ہونے والے پروجیکٹس
چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) منصوبے کے پاکستان میں سب سے مقبول ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر پروجیکٹ ہیں۔ سی پیک منصوبے کے ان 24 پراجیکٹ میں سے 6 مکمل ہو چکے ہیں، مکمل ہونے والے پروجیکٹ میں اورنج لائن ٹرین لاہور 27 کلومیٹر، پشاور کراچی (ملتان سکھر) موٹروے 392 کلومیٹر، قراقرم ہائی وے (حویلیاں تھکوٹ سیکشن) فیز 2 297کلومیٹر، ہکلہ ڈی آئی خان موٹروے 120 کلومیٹر، کراس باڈر آپٹیکل فائبر (خنجراب سے راولپنڈی) 820 کلومیٹر شامل ہیں۔
سی پیک کے زیر تعمیر پراجیکٹ
سی پیک ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کے 5منصوبوں ژوب کوئٹہ ہائی وے، خضدار بسیمہ ہائی وے، حوشاب آواران موٹر وے، نوکنڈی مشکیل ہائی وے اور شندور چترال قراقرم روڈ پر اب بھی کام جاری ہے، جبکہ 8 پراجیکٹ پائپ لائن میں ہیں جن میں مستقل قریب میں کام شروع ہو جائے گا۔ سی پیک منصوبے کے ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کے 5 لانگ ٹرم پراجیکٹ اس کے علاوہ ہیں۔
سی پیک منصوبے کے تحت پاکستان میں توانائی کے پراجیکٹس
چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) منصوبے کے تحت پاکستان میں توانائی کے 14 پراجیکٹس مکمل کر لیے گئے ہیں، 2 پراجیکٹس پر اب بھی کام جاری ہے، جبکہ 5 پراجیکٹس ابھی زیر غور ہیں۔ توانائی کے مکمل ہونے والے 14 پراجیکٹس سے 8 ہزار سے زائد میگا واٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔
چین نے 10سال میں پاکستان میں کتنی سرمایہ کاری کی ہے؟
چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) منصوبے کے آغاز سے قبل بہترین دوستی کے باوجود چین پاکستان میں سرمایہ کاری کے اعتبار سے 13ویں نمبر پر تھا، جبکہ سی پیک منصوبے کے 3سال بعد پاکستان میں سب سے زیادہ بیرونی سرمایہ کاری چین کی تھی۔ 10سال میں چین نے پاکستان میں 25 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی ہے، سی پیک منصوبے سے پاکستان کو 17 ارب 55 کروڑ ڈالر کا ریونیو حاصل ہو چکا ہے۔
سی پیک منصوبے کو عمران خان حکومت میں کیا نقصان ہوا؟
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے سی پیک منصوبے کے 10سال مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک نے پاکستان کو جیو پولیٹکس سے نکال کر معاشی ترقی کی راہ پر ڈالا تاہم سی پیک منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے لابیز قائم کی گئیں۔ سیاست پر سمجھوتہ ہو سکتا ہے مگر پاک چین دوستی ہر نہیں، پوری سیاسی قیادت نے سی پیک پر متفقہ لائحہ عمل بنایا تاہم 2018 میں عمران خان کی حکومت کے بعد اس منصوبے پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی ہے۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں لوگوں کو جعلی نقشے دکھا کر بھڑکایا گیا۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو آج اربوں ڈالر پاکستان آ چکے ہوتے، مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کی حکومت نے تمام چیلنجز کو دور کیا۔