پاکستان میں نئی ڈرامہ سیریل ’گرو‘ کی عکس بندی ابھی جاری ہے اس ڈرامہ سیریل میں علی رحمان خان ’گرو ستار ‘کا کردار ادا کر رہے ہیں ۔ علی رحمٰن خان نے اس کردار کو جس خوبصورت انداز میں پیش کیا ہے اس نے مداحوں کے دل جیت لیے ہیں۔ ’گرو ستار‘ ایک خواجہ سرا کا کردار ہے جو خواجہ سرا برادری کے حساس مسئلے کے گرد گھومتا ہے۔ علی رحمٰن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’انسٹا گرام‘ پر اپنا ایک انٹرویو پوسٹ کیا ہے جس میں وہ ڈرامہ سیریل ’گرو‘ کے بارے میں تفصیلات بتا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’گرو ‘میں خواجہ سرا کا کردار ادا کرنے سے پہلے انہوں نے بہت تحقیق کی کیوں کہ وہ چاہتے تھے کہ ان کا کردار اتنا مستند ہو کہ یہ حقیقت کے قریب نظر آئے۔
انہوں نے ڈرامہ سیریل ’گرو‘ میں اپنے میک اپ اور حلیے کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ اس کے لیے شاذیہ وجاہت اور میک ٹیم کی بہت بڑی مہارت ہے جنہوں نے میرے کردار کو بالکل اصلی روپ دیا ۔ میرے کپڑے، بال اور میک اپ بالکل اسی طرح بنائے گئے جس طرح میری خواہش تھی کہ یہ بالکل حقیقت کے قریب تر لگیں۔
اپنے کردار یعنی ’گرو ‘کے بولنے کے انداز یا لہجے کے بارے میں علی رحمٰن نے بتایا کہ وہ بہت سے لہجے استعمال کرتے تھے، مگر ان میں مزہ نہیں آرہا تھا، وہ بہت سے ایسے افراد سے ملے بھی اور ان سے گفتگو کر کے بالآخر یہ لہجہ بنا ہی ڈالا جو کامیاب رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’گرو ‘ ایک ایسا کردار ہے جو قربانی، ہمت اور محبت کا جذبہ دکھاتا ہے اور یہی اس کا اصل ماخذ بھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس میں ابھی تک ایک بچی دکھائی گئی ہے جو انہیں ملی ہے جس کے ماں باپ کی تلاش جاری ہے ، یہ بچی گرو کی زندگی کو کیسے متاثر کرتی ہے؟، یہی ’گرو‘ کی اصل کہانی ہے۔‘
انہوں نے اپنے کردار کے بارے میں دلچسپ بات یہ بتائی کہ اس پر نکتہ چینی بھی کی گئی کہ یہ کردار کسی حقیقی خواجہ سرا کو ہی ملنا چاہیے تھا لیکن اس کے لیے کئی خواجہ سراؤں کے آڈیشنز کیے گئے، لیکن اداکاری کے شعبے میں اتنے زیادہ خواجہ سرا ہیں نا ہی ہمیں کوئی کردار مل سکا۔
علی رحمٰن نے جوائے لینڈ کی علینہ خان کے کردار کی بھی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ علینہ خان کی طرح خواجہ سرا برادری سے مزید لوگ ادا کاری کےشعبے میں آئیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں سب سے اچھی تعریف ان کی والدہ کی لگی جنہوں نے مجھے فون کیا اور کہا کہ یہ میرا اب تک کا بہترین کردار ہے۔