نیشنل لاجسٹکس سیل نے چین کے لیے کارگو سروس کا آغاز کر دیا

اتوار 25 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کو فعال کرنے کے سلسلے میں نیشنل لاجسٹکس سیل (این ایل سی) نے اسلام آباد اور کراچی سے کاشغر اور شنگھائی تک باقاعدہ کارگو سروس کا آغاز کر دیا ہے۔ پاکستان اور چین کے مابین 2 طرفہ تجارت کے تحت این ایل سی کے ٹرکوں کا قافلہ برآمدی سامان لے کر چین کی طرف روانہ ہوگیا۔

کارگو سروس کے اجراء سے مستقبل میں چین، پاکستان، کرغزستان اور قازقستان کے مابین 4 ملکی ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے اور بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ ( ٹی آئی آر ) کنونشن کے عملی نفاذ کے لیے راہ ہموار کرنے میں مدد ملے گی۔ دونوں معاہدے علاقائی تجارت کے فروغ کے لیے واضح روڈ میپ متعین کرتے ہیں جو خطے کی مجموعی معاشی ترقی کا ضامن ثابت ہوگا۔

اس سے قبل این ایل سی نے بذریعہ زمینی رستہ پاکستان کی برآمدات کے لیے منڈیوں کو مستحکم بنانے کی حکومت کی کوششوں کو کامیاب بنانے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ این ایل سی نے کامیابی کے ساتھ ایران کے راستے ترکی اور آذربائیجان جبکہ افغانستان کے راستے ازبکستان اور قازقستان تک تجارتی سامان کی ترسیل ممکن بنا دی ہے۔

نئی منڈیوں تک رسائی ٹی آئی آر کنونشن کے تحت عمل میں لائی گئی جس سے وقت اور لاگت دونوں میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔ ٹرکوں کو چین روانہ کرنے کے سلسلے میں این ایل سی سلک روٹ ڈرائی پورٹ سوست پر تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔

چین کے لیے سرحد پار کارگو سروس کے آغاز کو تمام شرکاء نے نہایت خوش آئند قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ یہ سہولت دونوں دوست ممالک کے درمیان 2 طرفہ تجارت کو مزید فروغ دینے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔ این ایل سی کے ٹرک خنجراب پاس کے راستے چین کے سر حدی شہر میں داخل ہوئے اور مطلوبہ کسٹم اور امیگریشن مراحل طے کرنے کے بعد، ٹرک کاشغر کی طرف روانہ ہو گئے۔

ٹرک واپسی پر درآمدی سامان لے کر پاکستان کے مختلف شہروں میں پہنچیں گے، جس سے شاہراہ ریشم کی بطور تاریخی تجارتی راستے کی دو طرفہ نوعیت کو تقویت ملے گی۔ این ایل سی کے علاقائی رابطوں کے اقدامات کو کاروباری برادریوں کی جانب سے زبردست پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ علاقائی رابطوں کو مزید مستحکم بنانے کی خاطر این ایل سی چین کے راستے قازقستان اور کرغزستان کے لیے ٹرکوں کے ایک اور قافلے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

تجارتی سامان کی ترسیل 4 ملکی ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے (کیو ٹی ٹی اے) اور بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ (ٹی آئی آر) کنونشن کے تحت عمل میں لائی جائے گی تاکہ برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کے لیے وقت اور لاگت میں خاطر خواہ کمی لائی جائے۔ ان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدوں میں ممبر ممالک کے درمیان سرحد پار تجارتی عمل مزید آسان اور ہموار کرنے کے لیے خصوصی رعایتیں اور مراعات طے کی گئی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp