کراچی کے مشہور لیاری ٹاؤن میں 5.5 ایکڑ رقبے پر پھیلا خستہ حالی کا شکارککری گراؤنڈ شاندار تبدیلی کے بعد عالمی معیار کے اسپورٹس کملیکس میں تبدیل ہو گیا، جہاں فٹ بال، باکسنگ، کراٹے، ٹیبل ٹینس، والی بال، باسکٹ بال سمیت دیگر کھیلوں کی سرگرمیاں انجام دی جا سکتی ہیں۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ایک زمانہ تھا جب لیاری کا ککری گراؤنڈ خستہ حالی کا شکارتھا لیکن ابھی اس گراؤنڈ میں فٹ بال ٹیرف، کراٹے ایریا، باکسنگ کا میدان اور کھیلوں کی دیگر سہولیات موجود ہیں۔
’ککری گراؤنڈ کے اوور ہیڈ فلڈ لائٹس، تازہ پینٹ کیے گئے اسٹینڈز اور چمکتے ہوئے آسٹروٹیرف اب لوگوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔‘
لیاری، جو کبھی کراچی کے خطرناک ترین علاقوں میں شمار کیا جاتا تھا، جس کی تنگ گلیوں میں منشیات اور قتل عام ہوا کرتا تھا، اس کے باوجود اس زمین نے زبردست باصلاحیت باکسر اور فٹبالرز پیدا کیے، یہاں فٹ بال کا ایسا جنون ہے کہ اس علاقے کو”منی برازیل” کا نام دیا گیا ہے۔
ککری گراؤنڈ، جو اصل میں مولانا محمد علی جوہر پارک کے نام سے جانا جاتا ہے، لیاری کے مقبول ترین مقامات میں سے ایک ہے۔ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی 1987 میں سابق صدر آصف علی زرداری سے اسی گراؤنڈ میں شادی ہوئی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی آج بھی لیاری کی سب سے مقبول جماعت ہے۔
کراچی کے نومنتخب میئر مرتضیٰ وہاب صدیقی نے کہا کہ یہ اسپورٹس کمپلیکس کراچی کے کھیلوں کے ماحول میں ایک شاندار اضافہ ہے، اور ہمیں پوری امید ہے کہ لیاری کے لوگ اس اسپورٹس کمپلیکس کا بھرپورخیال رکھیں گے۔
مزید پڑھیں
مرتضٰی وہاب نے کہاکہ اس سے قبل یہ جگہ کھیلوں کی سرگرمیوں کے لیے مختص کی گئی تھی لیکن یہ خستہ حالی کا شکار تھی، حکومت سندھ نے فیصلہ کیاکہ اس جگہ کو عالمی معیار کے مطابق بنائیں گے تاکہ کراچی کے لوگ عالمی معیار کے کھیلوں کی سرگرمیاں سر انجام دے سکیں۔
میئر کراچی کا کہنا تھاکہ یہ کمپلیکس مردوں اور خواتین دونوں کے لیے ہیں، یہاں عالمی معیار کا فٹب بال گراؤنڈ بنایا گیا ہے، خواتین کی پریکٹس کے لیے علیحدہ انتظام کیا گیا ہے، باکسنگ رنگ کے ساتھ ساتھ ان ڈور گیمز کے لیے بھی جگہ مختص کی گئی ہے۔
ڈائریکٹر کراچی نیبر ہوڈ امپروومنٹ پراجیکٹ نذیر میمن نے کہاکہ لیاری کا شمار کراچی کے کم آمدنی والے علاقوں میں ہوتا ہے، یہاں کے لوگ کھیلوں سے بہت پیار کرتے ہیں، فٹ بال، باکسنگ اور دیگر کھیل یہاں بہت کھیلے جاتے ہیں لیکن اس سے پہلے یہاں کوئی ایسا گراؤنڈ نہیں تھا جہاں لوگ یہ سرگرمیاں انجام دے سکتے۔
لوکل باکسر اور لیاری کے رہائشی شکیل احمد قمبرانی نے کہاکہ پہلے یہاں کچھ بھی نہیں ہوا کرتا تھا سوائے دھول اور مٹی کے، حکومت کے اس اقدام سے لیاری کے رہنے والے کھیلوں کے شوقین افراد کو سہولت میسر ہوئی ہے۔