پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر علی محمد کو رہائی کے بعد پھر گرفتار کر لیا گیا۔
پشاور کی انسداد کرپشن عدالت نے پی ٹی آئی رہنماعلی محمد خان کی ضمانت منظور کرکے رہا کرنے کا حکم دیا تھا تاہم انہیں پھر گرفتار کر لیا گیا۔
علی محمد خان کے وکیل ندیم شاہ ایڈوکیٹ نے بتایا کہ جیسے ہی علی محمد خان مردان جیل باہرآئے تو گیٹ پر ہی انسداد کرپشن ٹیم نے ان کو دوبارہ گرفتار کرلیا اور تھانہ طورو لے گئی۔
ندیم شاہ ایڈوکیٹ نے بتایا کہ چھٹی بارایسا ہوا کہ عدالت ضمانت منظورکرلیتی ہے اور پھر کبھی پولیس پا پھر اینٹی کرپشن ٹیم ان کو دوبارہ گرفتار کر لیتی ہے۔
پشاور ہائیکورٹ میں علی محمد خان پر درج مقدمات کی تفصیل فراہم کرنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت کے دوران صوبائی حکومت نے اپنی رپورٹ جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ علی محمد خان کے خلاف انسداد کرپشن عدالت میں ایک مقدمہ درج ہے اور اس مقدمے کے باعث وہ گرفتار ہیں باقی ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے۔
ندیم شاہ ایڈوکیٹ نے بتایا کہ اب اینٹی کرپشن والے کہتے ہیں کہ کل ہی ان کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں ان کی گرفتاری مطلوب ہے۔
واضح رہے کہ علی محمد خان کی اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور میں تھری ایم پی او کے تخت گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہائی ہوئی تھی جس کے بعد مردان پولیس نے ان کو پھر انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمہ میں پشاور سنٹرجیل سے گرفتار کرلیا تھا۔
9 جون کو مردان کی انسداد دہشت گردی عدالت نے الزامات ثابت نہ ہونے پرعلی محمد خان کو مقدمہ سے بری کیا تو اسی دن اینٹی کرپشن کی ٹیم نے فشریز ڈیپارٹمنٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
منگل کو انسداد دہشت گردی عدالت نے ان کی ضمانت منظور کی اور مردان جیل سے رہائی کا حکم دیا لیکن اب اینٹی کرپشن ٹیم نے ان کو ایک اور مقدمہ میں گرفتار کرلیا ہے۔