آئندہ 15 دنوں کے لیے حکومت نے پیٹرول کی قیمت برقرار رکھتے ہوئے ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے 7 روپے اضافہ کردیا ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی رات 12 بجے سے ہوگا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جمعہ کو پیٹرول کی قیمت پندرہ جولائی تک 262 روپے فی لیٹر برقرار رہنے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت ساڑھے 7 روپے فی لیٹر اضافے کے ساتھ 260 روپے 50 پیسے ہوگئی ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ کی جانب سے مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں کسی تبدیلی کا کوئی اعلان سامنے نہیں آیا ہے۔
ایچ ایس ڈی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ بتاتے ہوئے، اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی یعنی اوگرا نے بین الاقوامی مارکیٹ میں ڈیزل کی قیمتوں میں ساڑھے 3 ڈالر کے اضافے کی اطلاع پیٹرول کی قیمتوں میں اسی نوعیت کے اضافے کے رجحان کے ساتھ دی تھی۔
وزیر خزانہ کے مطابق اوگرا نے وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق قیمتوں میں کم سے کم ممکنہ اضافہ صارفین تک پہنچانے کی کوشش کی تھی، اس لیے پیٹرول کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔
’۔۔۔چونکہ ڈیزل کی قیمتوں میں بہت زیادہ منفی حرکت اور اضافہ کے باعث اوگرا کی جانب سے حکومت کو ڈیزل کی قیمت میں کم از کم ساڑھے سات روپے اضافے کی سفارش کی ہے۔‘
15 جون کو حکومت نے لائٹ ڈیزل آئل کے علاوہ تمام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بین الاقوامی مارکیٹ کے مطابق برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ کاروباری اوقات کے اختتام پر اوگرا کی جانب سے فراہم کردہ قیمتوں کے حتمی حسابات سے معلوم ہوتا تھا کہ قیمتوں پر کوئی اثر نہیں پڑا حالانکہ بین الاقوامی قیمتیں قدرے بڑھ گئی تھیں۔
لہذا وزیر خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ اس طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل، پیٹرول اور مٹی کے تیل کے ایکس ڈپو ریٹس بالترتیب 253 ، 262 اور 164.07 روپے فی لیٹر برقرار رکھے گئے تھے۔
اس دوران لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 2.52 روپے اضافے کے بعد 147.68 روپے سے بڑھ کر 150.20 فی لیٹر ہوگئی تھی۔