آئی ایم ایف معاہدہ: کیا ن لیگ کو انتخابات میں فائدہ ہو گا؟

منگل 4 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اسٹینڈ بائی معاہدے کے بعد ملک بھر میں روپے کی قدر میں اضافے اور مہنگائی میں کمی کے دعوے کیے جا رہے ہیں تاہم حکومت کو اب مشکل فیصلے بھی کرنے ہوں گے۔

آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدے سے حکمراں اتحاد کو آئندہ عام انتخابات میں فائدہ پہنچے گا یا مشکل فیصلوں کے باعث عوامی سطح پر اسے مشکلات درپیش ہوں گی اس حوالے سے وی نیوز نے مختلف معاشی و سیاسی تجزیہ کاروں سے گفتگو کی جنہوں نے تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدے کا ن لیگ کو عام انتخابات میں فائدہ ہوتا نظر نہیں آرہا کیوں کہ اس معاہدے کے معیشت پر اثرات واضح ہونےمیں ابھی خاصا وقت درکار ہے۔

سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ معاہدے سے ملک میں جاری مہنگائی کے طوفان میں کمی ہوتی نظر نہیں آ رہی ہے جب کہ عوام کو الیکشن سے قبل بڑا ریلیف دینا ہوتا ہے اور وہ پیٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی کی امید لگائے بیٹھے ہوتے ہیں تاہم اس معاہدے کے بعد ن لیگ کے پاس عوام کو ریلیف دینے کے مواقع نہیں ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ کے لیے عوامی مقبولیت کے فیصلے کرنا اور بھی مشکل ہو گیا ہے اور اگر عوام کو ریلیف نہ دیا گیا تو وہ دوسری جماعتوں کا رخ کرسکتے ہیں۔

 سہیل وڑائچ  نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدے سے ملک کو معاشی فائدہ ضرور ہوا ہے کیوں کہ اب عالمی ادارے کے علاوہ دیگر ممالک بھی پاکستان کو امداد فراہم کریں گے اور اس طرح ملک میں ڈالر آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ معاہدے میں ہونے والی تاخیر کے باعث بڑھنے والی مہنگائی کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان تحریک انصاف کو ہوا ہے اور جہاں تک پاکستان پیپلز پارٹی کا تعلق ہے تو اسے نہ تو کوئی فائدہ ہوا ہے اور نہ ہی کوئی نقصان لیکن ن لیگ کو اس صورتحال کی وجہ سے شدید سیاسی نقصان پہنچا ہے۔

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (پلڈاٹ) کے سربراہ احمد بلال محبوب نے کہا کہ پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے اسٹینڈ بائی معاہدے سے ن لیگ کو تو فائدہ نہیں ہوا تاہم وزیر اعظم شہباز شریف کو ذاتی فائدہ ہوا ہے۔

اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے متعدد مذاکرات کے باوجود مایوسی کی فضا تھی اور سب لوگ ہار مان چکے تھے لیکن ایسے میں شہباز شریف نے خود آگے بڑھ کر اہم کردار ادا کیا جس کے نتیجے میں آئی ایم ایف معائدے کے لیے راضی ہوگیا۔

احمد بلال محبوب نے کہا کہ معاہدے کے بعد پاکستان پر سے ڈیفالٹ کا خطرہ تو ٹل گیا ہے لیکن اب مشکل فیصلے کرنے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا جس کا مسلم لیگ ن کو آئندہ عام انتخابات میں نقصان ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنے میں کامیاب نہ ہوتی تو ملک ڈیفالٹ کر جاتا پھر اس صورت میں اور بھی مہنگائی ہوتی اور مزید مشکل فیصلے کرنے پڑجاتے ایسے میں ن لیگ اور اتحادیوں کی حکومت کی بربادی یقینی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ نون لیگ کو آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد کرنے والے مشکل فیصلوں سے قبل عوام کو اعتماد میں لینا ہو گا اور اگر ن لیگ عوام کو معاہدے کے فوائد سمجھانے میں کامیاب ہوگئی تو ہو سکتا ہے کہ یہ معاہدہ آئندہ انتخابات میں ن لیگ کے لیے فائدہ مند ثابت ہو۔

سینیئر تجزیہ کار مجیب الرحمن شامی نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے اثرات مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں، اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، ڈالر کی قدر میں کمی اور روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے اور مزید اضافہ بھی متوقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ معاہدے سے ملک میں غیر یقینی کی کیفیت کا خاتمہ ہو گیا ہے اور ن لیگ کو موقع ملا ہے کہ وہ بہتر معاشی فیصلے کر کے مہنگائی پر قابو پائے اور آئندہ عام انتخابات کے لیے اپنی پوزیشن مستحکم کر سکے۔

مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے سے روپے کی قدر مزید بہتر ہونے کی صورت میں مہنگائی میں واضح کمی متوقع ہے، ڈالر کا ریٹ نیچے آنے سے پیٹرول اور درآمدات کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہو جائے گی اور کافی عرصے سے بند صنعتیں دوبارہ کھلنے اور روزگار کے مواقع بڑھنے کے امکانات بھی پیدا ہوں گے۔

ماہر معیشت ڈاکٹرخاقان نجیب نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اسٹینڈ بائی معاہدے کے  بعد ملک میں مہنگائی میں فوری کمی متوقع نہیں ہے اور معاہدے کے اثرات 2 ماہ بعد یعنی ستمبر میں نظر آنا شروع ہوں گے اور یہی وہ وقت ہوگا جب سیاسی جماعتیں عام انتخابات کی تیاریاں کر رہی ہوں گی۔

ڈاکٹر خاقان نجیب کا کہنا تھا کہ ماہ جون میں مہنگائی کی شرح 29 فیصد رہی جو کہ مئی میں میں 38 فیصد تھی تاہم حال ہی میں حکومت کی جانب سے بجلی، گیس اور ڈیزل کے نرخوں میں اضافے کے باعث مہنگاٰئی میں اضافے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے کی وجہ سے پاکستان کے دیوالیہ ہونے کے خدشات ٹل چکے ہیں اور روپے کی قدر میں اضافے سے معیشت بہتری کی راہ پر گامزن ہو سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں گندم کی پیداوار بہت اچھی ہوئی ہے اور کپاس کی پیداوار میں بہتری کی امید ہے جس سے معیشت کو سہارا ملے گا اور اگر حکومت بہتر معاشی فیصلے کرے تو آئندہ عام انتخابات میں اس معاہدے کا ن لیگ کو فائدہ ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp