چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کر دیا۔
عمران خان نے لاہور کی سیشن عدالت میں عبدالقادر پٹیل کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا۔ جس پر عدالت نے 24 جولائی تک وفاقی وزیر صحت سے جواب طلب کر لیا ہے۔
عمران خان کے وکیل نے موقف اختیار کیا ہے کہ عبدالقادر پٹیل نے 26 مئی کی پریس کانفرنس میں جھوٹا پروپیگنڈا کیا۔ وفاقی وزیر کے الزامات سے چیئرمین پی ٹی آئی کا وقار مجروح ہوا۔
عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عبد القادر پیٹل کو 10 ارب روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کی دماغی حالت ٹھیک نہیں، عبدالقادر پٹیل کا دعویٰ
واضح رہے کہ وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے 26 مئی کو پریس کانفرنس میں عمران خان کی میڈیکل رپورٹس منظر عام پر لاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ رپورٹس میں واضح ہورہا ہے کہ عمران خان کا دماغی توازن درست نہیں۔ عمران خان کی ٹانگ میں کوئی فریکچر نہیں تھا وہ 4 سے 6 ماہ چمڑی پر پلستر کروا کر گھومتے رہے۔
عبدالقادر پٹیل نے عمران خان کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کیا اسی شخص کو صادق اور امین قرار دیا گیا تھا، جو ٹانگ کے فریکچر کا بہانہ بنا کر چمڑی پر پلستر لیے گھومتا رہا۔
انہوں نے ذرائع ابلاغ میں عمران خان کی میڈیکل رپورٹس تقسیم کرتے ہوئے مزید بتایا تھا کہ عمران خان کے خون اور پیشاب کے نمونوں سے ان کے جسم میں ’ڈرگس‘ پائی گئی ہیں، ان نمونوں میں کتنی کوکین پائی گئی ہے یہ مکمل تحقیق اور مزید ٹیسٹ مکمل کرکے پبلک کی جائیں گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ میں اسمبلی میں بھی کہتا رہا ہوں کہ عمران خان کی دماغی حالت ٹھیک نہیں ہے، میں اپیل کرتا ہوں کہ عمران خان کے دماغی توازن کے خراب ہونے کا اعلان کیا جائے۔