چین کا امریکا پر جوابی وار، کمپیوٹر چپ کے اہم مٹیریل کی برآمدات محدود کردیں

منگل 4 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چینی حکومت نے کمپیوٹر چپس بنانے کے لیے استعمال ہونے والے 2 اہم مٹیریل کی برآمدات پر کنٹرول سخت کردیا۔

بی بی سی کے مطابق اگلے مہینے سے چین سے مذکورہ مٹیریل بشمول گیلیم اور جرمینیم برآمد کرنے کے لیے خصوصی لائسنس کی ضرورت ہو گی۔

چین نے یہ فیصلہ امریکا کی ان کوششوں کے بعد کیا جن کا مقصد کچھ جدید مائکرو پروسیسرز تک چینی کی رسائی روکنا تھا۔ مذکورہ امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن کے بیجنگ کے دورے سے چند روز قبل سامنے آیا۔

چینی وزارت تجارت نے پیر کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ کمپیوٹر چپس کے خام مال کی برآمدات محدود کرنے کا مقصد چین کی قومی سلامتی اور مفادات کا تحفظ ہے۔

چاندی کی دھاتیں سیمی کنڈکٹر، مواصلات اور فوجی آلات میں استعمال ہوتی ہیں اور وہ شمسی پینل جیسی مصنوعات کی تیاری میں بھی کلیدی مواد کی حیثیت رکھتی ہیں۔

سیمی کنڈکٹرز موبائل فون سے لے کر ملٹری ہارڈویئر تک ہر چیز کو طاقت دیتے ہیں اور دنیا کی 22 بڑی معیشتوں کے درمیان ایک تلخ تنازعے کا باعث ہیں۔

امریکا نے چین کی ٹیکنالوجی تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں کیوں کہ اسے خدشہ ہے کہ سپر کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت کے لیے استعمال ہونے والی چپس وغیرہ کو چین فوجی استعمال میں لاسکتا ہے۔

امریکا نے اکتوبر میں اعلان کیا تھا کہ اسے امریکی ٹولز یا سافٹ ویئر استعمال کرتے ہوئے چین کو چپس برآمد کرنے والی کمپنیوں کے لیے لائسنس درکار ہوں گے چاہے وہ دنیا میں کہیں بھی بنی ہوں۔ اس معاملے میں نیدرلینڈز اور جاپان سمیت دیگر ممالک بھی امریکا کے ہم نوا ہیں۔

گزشتہ ہفتے نیدرلینڈز نے اعلان کیا تھا کہ وہ کچھ سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ آلات کی برآمدات کو محدود کر دے گا۔ اس کے بعد اس کی سب سے جدید مائیکرو چِپ ٹیکنالوجی کی برآمدات کو محدود کرنے کا منصوبہ بنایا گیا جس کا اعلان نیدرلینڈ نے اس سال کے شروع میں کیا۔ 

توقع ہے کہ ان کنٹرولز سے ڈچ چپ سازوسامان بنانے والی کمپنی ’اے ایس ایم ایل‘  پر اثر پڑے گا جو مائیکرو چپ سپلائی کے میدان میں دنیا کی ایک بڑی چین ہے۔

دریں اثنا جاپان بھی اپنی کمپیوٹر چپ بنانے والی برآمدات کو محدود کرنے پر غور کر رہا ہے۔ مذکورہ اقدامات جن کا اعلان مارچ میں کیا گیا تھا، 23 قسم کے سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ آلات کو متاثر کریں گے۔

امریکا کی طرف سے عائد کردہ برآمدی کنٹرول کے جواب میں چین نے اکثر امریکا کو ’ٹیک قابض‘ کے نام سے پکارا ہے۔

حالیہ مہینوں میں چین نے امریکی فوج سے منسلک امریکا کی فرموں بشمول ایرو اسپیس کمپنی لاک ہیڈ مارٹن پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن جو جمعرات سے چین کا 4 روزہ دورہ کرنے والی ہیں نے امریکا اور چین کے درمیان اقتصادی تعلقات کو توڑنے کی وارننگ دی ہے۔ جینیٹ اس سال چین کا دورہ کرنے والی دوسری سینیئر امریکی اہلکار ہوں گی۔

جون میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بیجنگ میں چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ بات چیت کی تھی جس میں حریف سپر پاورز کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطے دوبارہ شروع ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp