اسلام آباد کی سیشن عدالت نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس 6 جولائی کو سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔
عدالت نے وکلا کو بھی 6 جولائی کی صبح ساڑھے 8 بجے کے لیے نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔
مزید پڑھیں
ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے عمران خان کی طلبی کے احکامات جاری کیے ہیں۔ 6 جولائی کی سماعت میں توشہ خانہ فواجداری کیس قابل سماعت ہے یا نہیں اس پر بحث کے بعد فیصلہ ہوگا۔
واضح رہے کہ 4 جولائی کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم کیخلاف توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا تھا۔
ٹرائل کورٹ کے 5 مئی فیصلے کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے متعلقہ عدالت کو حکم دیا کہ وہ فریقین کو دوبارہ سن کر وجوہات کے ساتھ 7 روز میں فیصلہ کرے۔
اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دیتے ہوئے رواں برس مئی میں فرد جرم عائد کردی تھی۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے سیشن کورٹ کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔