پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد 4 جولائی کو مثبت خبریں ملیں۔ جہاں اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دکھائی دی وہیں انٹر بینک میں ڈالر 270 روپے تک گر گیا تھا اور دن کے اختتام پر 275.44 روپے پر بند ہوا۔ لیکن ایک ہی دن میں ڈالر نے دوبارہ انگڑائی لی اور آج انٹر مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں 2 روپے 56 پیسے کے اضافہ کے ساتھ 278 روپے کا ہوگیا ہے۔
پراچہ ایکسچینج کمپنیز کے سی ای او ظفر پراچہ نے وی نیوز کو بتایا کہ 4 جولائی کو نیویارک بند تھا۔ پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ معائدے کے بعد ایک دم ڈالر گرا اور روپے پر مثبت اثر پڑا۔ یہ اتار چڑھاؤ تب تک چلتا رہے گا جب تک ہماری پالیسیاں ٹھیک ہو نہیں جاتیں، آئی ایم ایف کی اگلی قست آنے پر ڈالر آئیں گے تو روپے کی قیمت مستحکم ہو گی لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ہم اسے برقرار رکھ پائیں گے؟۔
ٖظفر پراچہ کے مطابق اصل امتحان یہ ہو گا کہ ڈالر کی قیمت ایک جگہ کیسے روکی جا سکتی ہے ورنہ یہ ایسے ہی ہوگا جیسے ملک میں ڈالر آئیں گے تو روپے کی قدر بڑھے گی اور کچھ دن بعد پھر وہی پرانی قیمتیں نظر آئیں گی۔
گزشتہ روز انٹربینک میں ڈالر 10 روپے 55 پیسے سستا ہوکر 275 روپے 44 پیسے پر بند ہوا تھا جبکہ دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ایک ڈالر کا بھاؤ 280 روپے پر برقرار ہے۔