فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے پیدل عازمِ سفر کی جانب رواں دواں بھارتی شہری شہاب چتور واہگہ سرحد کے راستہ منگل کو پاکستان پہنچ گئے۔
ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق بھارتی ریاست کیرالہ کے رہائشی 29 سالہ شہاب نے ملاپورم سے اپنے آٹھ ہزار 640 کلومیٹر طویل سفر کا آغاز کیا تھا تاہم امرتسر پہنچنے پر انہیں چار ماہ تک ایک اسکول میں رک کر پاکستان سے پیدل گزرنے کی اجازت اور ویزا کا انتظار کرنا پڑا۔
اس انتظار کی وجہ یہ تھی کہ پاکستان اور بھارت کے مابین ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہے کہ دونوں ملک ایک دوسرے کے شہری کو پیدل ٹرانزٹ ویزا جاری کریں لیکن آخر کار انہیں لاہور کا دو دن کا ٹرانزٹ ویزا مل گیا جس کے بعد وہ پاکستان پہنچ گئے۔
شہاب نے واہگہ سرحد عبور کرتے ہوئے اپنی ایک ویڈیو جبکہ پاکستان پہنچنے کے بعد چائے پیتے ہوئے اپنی تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔
تین ہزار 300 کلومیٹر پیدل سفر طے کرنے کے بعد شہاب کا کہنا ہے کہ ان کے لیے یہ سفر صرف پیدل چلنے کی حد تک کٹھن نہیں بلکہ اس کی تیاری اور منظوری کے حصول میں بھی انہیں خاصی محنت کرنی پڑی۔ انہوں نے بتایا کہ پیدل حج پر جانے کی اجازت حاصل کرنے میں انہیں تقریباً 6 مہینے لگ گئے۔
شہاب کے مطابق انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور دہلی میں سفارت خانوں کے چکر لگاتے رہے اور پھر ایک دن بالآخر اجازت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
انہیں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر واہگہ سے تفتان تک پیدل سفر کی اجازت نہیں مل سکی اس لیے اب وہ لاہور سے بذریعہ ہوائی جہاز اپنی اگلی منزل پر پہنچیں گے۔
اوکاڑہ سے تعلق رکھنے والے ایک پاکستانی عثمان ارشد بھی سرزمین حجاز کی جانب پیدل گامزن ہیں اور ان دنوں ایران میں موجود ہیں۔