پاکستانی بغیر ویزا کن ممالک کا سفر کر سکتے ہیں؟

جمعرات 6 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قدرت نے دنیا کے ہر خطے کو ایک مخصوص حسن عطا کیا ہے جو اس علاقے کو دیگر سے ممتاز کرتا ہے اور کسی سیاح کو ایک علاقہ بھاتا ہے تو کسی کو دوسرا۔ پاکستان میں بھی سیاحت کے متوالے موجود ہیں اور اان میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جو دنیا تو گھومنا چاہتے ہیں اور اس کی قدرے استطاعت بھی رکھتے ہیں لیکن ان کے ذہنوں میں ویزے کا حصول ایک بڑی جھنجھٹ کا کام ہوتا ہے جو ایک حد تک درست بھی ہے۔

لیکن ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ دنیا میں ایسے ممالک بھی ہیں جہاں کا دورہ کرنے کے لیے آپ کو ویزے کی کوئی ضرورت نہیں اور ایسے ممالک کی بھی کمی نہیں جہاں آپ اس کی حدود میں پہنچ کر بآسانی ویزا حاصل کرسکتے ہیں اور اس کے کسی بھی شہر میں مقررہ معیاد تک رہ سکتے ہیں۔

پاکستانیوں کی قدر ایران، ترکی اور افغانستان میں تو خاصی ہے لیکن اس کے علاوہ بھی کچھ ممالک ایسے ہیں جہاں پاکستانی پاسپورٹ کو قدر و منزلت حاصل ہے اور اس کے حامل افراد وہاں بغیر ویزا جاسکتے ہیں۔

کک آئی لینڈ

ویزا انڈیکس کی 2023 کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی  جن ممالک اور ریاستوں کا سفر ویزا  کے بغیر کرسکتے ہیں ان میں بارباڈوس، کُک آئی لینڈ، ڈومینک ری پبلک، گیمبیا، مائیکرونیشیا، مونٹسیرٹ، ٹرینی ڈاڈ و ٹوباگو، ہیٹی اور سینٹ ونسنٹ شامل ہیں۔ یہ ممالک بھی حسین ہیں اور وہاں کا دورہ بھی سیاحوں کے لیے ایک خوشگوار تجربہ ثابت ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان کا پاسپورٹ رکھنے والوں کو صومالیہ، مالدیپ، سینی گال، روانڈا، کمبوڈیا سمیت 21 ممالک میں آمد پر ویزا حاصل کرنے کی سہولت میسر ہے۔ جب کہ پاکستانی پاسپورٹ ہولڈرز سری لنکا کا دورہ کرنے سے پہلے آن لائن الیکٹرانک ٹریول آتھرائزیشن دستاویز (ای ٹی اے) حاصل کرسکتے ہیں۔

بارباڈوس

اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے فرحاد یوسف ٹریول ایجنسی کے ما لک کا کہنا تھا کہ پاکستانی بغیر ویزا کے مختلف ممالک میں بآسانی سفر کر سکتے ہیں اور بعض  ممالک میں انہیں اس ملک میں آمد پر ویزا مل جاتا ہے جس کا یہ فائدہ ہوتا ہے کہ وہ شخص آزادی کے ساتھ کہیں بھی مقیم ہوسکتا ہے۔

بغیر ویزا جانے کے لیے کون سی چیزیں ضروری ہیں؟

فرحاد یوسف نے بتایا کہ بغر ویزا دوسرے ملک جانے کے لیے ضروری ہے کہ آپ کے پاس واپسی کا ٹکٹ، ہوٹل میں رہنے کی کنفرم بکنگ اور خاطر خواہ رقم موجود ہو۔

اگر کسی شخص کو دوسرے ملک میں آمد پر ویزا مل جائے اور وہ قیام کی معیاد سے زیادہ عرصہ وہاں رہنا چاہتا ہے تو پھر وہ اس مدت میں توسیع بھی کروا سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر ویزا لے لیا جائے جو کہ نہایت آسان ہے تو اس کا فائدہ یہ ہے کہ آپ پر فائیو یا فور اسٹار ہوٹلوں میں رہنا لازم نہیں ہوتا اور آپ کسی سستے ہوٹل میں بھی ٹھہر سکتے ہیں تاہم آپ کے پاس کم از کم ڈھائی ہزار ڈالرز ہونا ضروری ہے۔

ہیٹی

ان ممالک کے لیے ویزے کا حصول کیوں درکار نہیں؟

  ویزا قانونی طور پر کسی دوسرے ملک میں داخل ہونے کا اجازت نامہ ہوتا ہے تاہم مسافروں کو کسی دوسرے ملک کا سفر کرتے وقت ہمیشہ ویزے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ بہت سے ممالک کے پاس ویزا آزادانہ معاہدے ہوتا ہے جو مسافروں کو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ وہ بغیر ویزا دوسرے ملک میں سفر کر سکتے ہیں۔

عام طور پر ویزا فری انتظامات کے لیے درخواست دی جاتی ہے جس پر سیاح یا کاروباری مقاصد کے حصول کے لیے 30 ​​سے ​​90 دن کے محدود قیام کی اجازت ملتی ہے۔ ویزا سے استثنیٰ کے باوجود مسافروں کو ایک درست سفری دستاویز کی ضرورت ہوتی ہے۔

ٹرینی ڈاڈ اینڈ ٹوباگو

ویزا فری معاہدے والے ممالک کے درمیان عموماً اچھے سفارتی تعلقات ہوتے ہیں اور فائدہ اٹھانے والا ملک اکثر اقتصادی طور پر ترقی یافتہ ہوتا ہے۔

بہت سے سیاحتی ممالک اپنی معیشت مستحکم کرنے کے لیے غیر ملکیوں کو اپنے ہاں ویزا فری داخلہ دیتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp