سندھ بھر کے کالجز کی جانب سے داخلے اور ٹیوشن فیس کی مد میں وصول کی گئی رقم مبینہ طور پر سرکاری خزانے میں جمع نہ کرانے پر نیب حکام نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
سندھ بھر کے کالجز کی جانب سے 8 سال کے عرصے میں داخلہ اور ٹیوشن فیسں سرکاری خزانے میں جمع نہ کرانے پرنیب حکام نے سندھ حکومت کے کالج ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔
نیب حکام کے مطابق سندھ کے کالجوں میں مالی سال 12-20011 سے 18-12017 تک ایڈمیشن اور ٹیوشن فیس کی مد میں جمع شدہ رقم سرکاری خزانہ میں مبینہ طور پر جمع نہیں کرائی گئی۔
نیب حکام کی جانب سے اس ضمن میں تحقیقات سے جڑی اہم پیش رفت میں صوبائی کالج ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے متعلقہ تفصیلات طلب کرلی ہیں۔
نیب حکام کے مطابق کالجزنے کالجوں نے ایڈمیشن فیس اور ٹیوشن فیس طالب علموں سے تو وصول کی مگر انہوں نے یہ فیس سرکاری خزانہ میں جمع نہیں کرائی۔
اس سلسلہ میں سیکریٹری کالجز نے تمام ڈی ڈی اوز اور کالج پرنسپلز کو لکھے خط میں مذکورہ 8 سالوں میں ایڈمیشن اور ٹیوشن فیس کی تفصیلات ارسال کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ’تمام کالجز کی تفصیلات حاصل کر کے نیب حکام کو بھیجی جائیں گی۔‘
نیب حکام کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں کالجز کی جانب سے مناسب جواب نہ ملا تو کالج پرنسپلز اور ڈی ڈی اوز کے خلاف ریفرنس بنایا جائے گا۔