’’ہم ان پڑھ رہنماؤں کے زیر اقتدار ہیں’’ کاجول تنقید کی زد میں

اتوار 9 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بالی وڈ کی کئی کامیاب ترین فلمیں کرنے والی حسین اداکارہ کاجول دیوگن کو گزشتہ دو دنوں سے سوشل میڈیا پر ان کے ایک بیان کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کاجول نے اپنی نئی آنے والی شو دی ٹرائل کے پروموشنل انٹریو کے دوران ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم پر حکمرانی کرنے والے سیاست دان ان پڑھ ہیں جو کوئی وزن نہیں رکھتے’’۔

ان کا یہ بیان تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو سوشل میڈیا پر عام صارفین سمیت کئی سیاست دانوں نے اداکارہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

سیاستدانوں اور ان کے کارکنوں کی طرف اس تنقید کا سامنا کرنے کے بعد کاجول نے ملک پر حکمرانی کرنے والے ان پڑھ سیاستدانوں کے اپنے تبصرے پر وضاحتی ٹوئٹ کیا۔

کاجول نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا کہ  میں صرف تعلیم کی اہمیت کے بارے میں بات کر رہی تھی ’’میرا مقصد کسی سیاست دان کو نیچا دکھانا نہیں تھا۔ ہمارے پاس عظیم رہنما ہیں جو ملک کو صحیح راستے پر لے کر جارہے ہیں’’۔

لیکن اس کے باوجود بھی سوشل میڈیا صارفین نے انہیں نہیں چھوڑا اور مسلسل تنقید کا نشانہ بنائے رکھا اور ٹرول کرتے رہے۔ کسی نے کاجول کو خود اسکول سے ڈاپ آؤٹ کہا تو کسی نے ان کے شوہر کو تمباکو کے اشتہار کرنے کا طعنہ دیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرایک صارف نے لکھا کہ ‘دوسروں پر انگلیاں اٹھانے سے پہلے آپ کو اپنے شوہر ‘ومل’ دیوگن سے تمباکو  کی تشہیر بند کرنے کے لیے کہنا چاہیے۔ ہندوستان میں تمباکو سے ہر سال تقریباً 1.35 ملین لوگوں کی اموات ہوتی ہیں اور آپ کے شوہر بے شرمی سے اسے فروغ دے رہے ہیں۔’

ایک اور صارف اشون نگار لکھتے ہیں کہ ’’کیا یہ بھی آنے والی فلم کے لیے مفت پبلسٹی حاصل کرنے کی حکمت عملی ہے؟ ایسا لگتا ہے کہ بالی وڈ انڈسٹری میں یہ ایک ٹرینڈ بن گیا ہے کہ آزاد میڈیا کی توجہ اور ایئر ٹائم کے لیے فلم کی ریلیز سے پہلے تنازعات کو ہوا دیں، ہندوؤں اور آر ڈبلیو آئیڈیالوجی کو نشانہ بنائیں۔

ایک اور صارف نے دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا اور تصویر اپ لوڈ کی جس میں مودی اور کاجول ساتھ بیٹھے نظرآرہے ہیں۔ وہ لکھتے ہیں ’میں آپ کو دل سے معاف نہیں کر پاؤں گا کاجول‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp