خواتین سے متعلق ایک مشہور فرانسیسی میگزین ’میری کلیئر‘ میں دُنیا کی متاثر کن، بااثر اور طاقتور خواتین کی فہرست شائع کی ہے جس میں 2 پاکستانی خواتین کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ فہرست میں ان خواتین کو دُنیا کی متاثر کن، طاقتور ہیرو قرار دیا گیا ہے جنہوں نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔’
فہرست میں پاکستان سے شامل کی گئی خواتین میں سابق وزیر اعظم مرحوم بینظیر بھٹو اور انسانی حقوق کی کارکن ملالہ یوسفزئی ہیں۔
میگزین میں شائع مضمون میں کہا گیا ہے کہ ’اگرچہ پاکستانی خواتین نے متعدد شعبوں میں اپنے آپ کو منوایا ہے۔ پاکستان نے ڈاکٹرز، سائنسدان اور بین الاقوامی شہرت کے حامل اسکالرز پیدا کیے ہیں، لیکن خواتین کو بہت کم ان صفوں میں شمار کیا گیا ہے۔
مضمون میں کہا گیا ہے کہ ’ یقینی طور پر پاکستانی معاشرہ آہستہ آہستہ ترقی کر رہا ہے، ممکن ہے کہ آنے والے دور میں خواتین میں سے کوئی اور عالمی شہرت حاصل کر لے لیکن موجودہ دور میں 2 پاکستانی خواتین کو اعزاز حاصل ہوا ہے کہ ان دونوں نے عالمی توجہ حاصل کی ہے اور یہ منوایا ہے کہ وہ ‘سب سے زیادہ بااثر خواتین’ کی صف میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ مارچ میں میری کلیئر میں شائع ہونے والی ایک فہرست میں 60 خواتین شامل کو شامل کیا گیا تھا، جن میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی، صنفی امتیاز کے خلاف آواز اٹھانے والی خواتین کے علاوہ سائنسدانوں اور عالمی رہنماؤں کو شامل کیا گیا تھا۔
پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی)کی سابق چیئرپرسن اور پاکستان کی سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی کامیابیوں کا مختصراً تذکرہ کرتے ہوئے ویب سائٹ نے لکھا کہ ’ بے نظیر بھٹو 1988 میں پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بنیں۔ملک میں مارشل لا کے بعد ان کے والد کی حکومت کا تختہ الٹا گیا اور بے نظیر بھٹو کو پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت وراثت میں مل گئی۔
مضمون میں لکھا گیا ہے کہ ’ بے نظیر بھٹو نے پیپلز پارٹی کی قیادت سنبھالتے ہی ملک میں عام انتخابات پر زور دیا اور اس جدوجہد کے 3 ماہ بعد ہی وہ ملک کی ایک با اثر اور کامیاب سیاستدان بن گئیں بل کہ ان کی اس جدوجہد کے نتیجے میں ملک کی پہلی خاتون وزیر اعظم بھی بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
مضمون میں ملالہ کی کامیابیوں کو بھی بیان کیا گیا ہے، ان کا مختصر تعارف لکھتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ‘ملالہ یوسفزئی طالبان کی طرف سے چہرے پر گولی لگنے کے باوجود بچ گئیںاور اس کے بعد سے وہ انسانی حقوق، تعلیم اور خواتین کے حقوق کی ترجمان بن گئی ہیں۔ 2014 میں انہیں امن کا نوبل انعام بھی دیا گیا۔’
خواتین سے متعلق اس فرانس کے اس نامور میگزین کی فہرست میں دنیا کی چند دیگر غیر معمولی خواتین کو بھی شامل کیا گیا ہے، جنہوں نے نا صرف دنیا اور اپنے معاشروں اور ممالک میں اپنی شناخت بنائی بلکہ پوری دنیا میں خواتین کو بااختیار بنانے کی جدوجہد میں مشعل راہ ثابت ہوئیں۔
فہرست میں جن خواتین کا ذکر کیا گیا ہے ان میں اوپرا ونفری، میریل سٹریپ، گلوریا سٹینم، جین آسٹن، مایا اینجلو، ملکہ الزبتھ دوم اور اندرا گاندھی بھی شامل ہیں۔