ن لیگ انتخابات میں جانے کے لیے تیار، اسمبلیاں مدت کی تکمیل سے قبل تحلیل ہو سکتی ہیں: رانا ثنااللہ

پیر 10 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف سے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی دبئی میں ہونے والی ملاقات معمول کی تھی اور اس میں کوئی فیصلے نہیں ہوئے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ن لیگ انتخابات میں جانے کے لیے تیارہے۔ ہو سکتا ہے کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری ہونے سے ایک دو روز قبل تحلیل ہو جائیں۔ ایسا کرنے سے الیکشن کمیشن کو ایک ماہ کا مزید وقت مل جائے گا مگر یہ ضروری نہیں کہ الیکشن کمیشن تیسرے ماہ میں ہی الیکشن کروائے وہ پہلے بھی کروا سکتا ہے۔ اس کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ جب عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو ن لیگ کا واضح موقف تھا کہ ہمیں الیکشن میں جانا چاہیے مگر ملکی صورت حال کے باعث ہمیں حکومت میں رہنا پڑا کیوں کہ یہ سب کا متفقہ فیصلہ تھا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے نواز شریف اور آصف زرداری کی ملاقات میں کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ اگر ایسی کوئی بات ہوئی تو پوری ٹیم بیٹھے گی اور پھر بات کو آگے بڑھایا جائے گا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پہلے کہا کہ 9 مئی کا واقعہ ایجنسیوں نے کروایا اب کہتے ہیں حکومت نے ایسے کرایا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے قبل از وقت مخصوص لوگوں کی ذہن سازی کی ہوئی تھی کہ ان کی گرفتاری کی صورت میں توڑ پھوڑ کی جائے۔ بلکہ یہاں تک کہا جاتا تھا کہ ہم آزادی چھین کر لیں گے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی خام خیالی تھی کہ جب ہم باہر نکلیں گے تو ملک بھر میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ نکل آئیں گے اور انقلاب برپا ہو جائے گا۔ مگر چند شر پسند ہی باہر نکلے عوام نے ان کا ساتھ نہیں دیا۔

سانحہ 9 مئی کے ذمہ داروں کو سزائیں دی جائیں گی، وزیر داخلہ

انہوں نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کے ذمہ داروں کا ٹرائل ہو گا اور انہیں سزائیں دی جائیں گی۔ اُس روز شر پسند عناصر نے جو توڑ پھوڑ کی اس کے ثبوت موجود ہیں اور اِس سب کے پیچھے عمران خان تھا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کا ٹرائل فوجی عدالت میں چلانے پر حکومت میں کوئی اختلاف نہیں۔ یہ کہتا رہا کہ میری گرفتاری ریڈ لائن ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ سانحہ 9 مئی کی ذمہ داری عمران خان پر عائد ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب کوئی آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کا کیس فوجی عدالت میں ہی چلنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp