ماحول دوست الیکٹرک بسیں جلد لاہور کی سڑکوں پر ہوں گی، صوبائی وزیر

بدھ 12 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب کے وزیر برائے معدنیات، لائیو اسٹاک و ٹرانسپورٹ، ابراہیم حسن مراد نے کہا ہے کہ تقریباً ساڑھے 3 ارب روپے کی لاگت سے ایک پائلٹ پروجیکٹ تیار کیا گیا ہے جس کے تحت لاہور میں الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی۔

وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے صوبائی وزیر نے بتایا کہ مذکورہ پائلٹ پرواجیکٹ کا تخمیہ 3ارب 40 کروڑ روپے جس کا مقصد لاہور کے لیے تقریباً 35 الیکٹرک بسیں خریدی جائیں گئیں۔

انہوں نے کہا کہ بچلی سے چلنے والی ان بسوں کے سڑکوں پر آنے سے ماحولیاتی تبدیلی بھی آئے گی کیوں کہ سردیوں میں دھوئیں اور گرد غبار کی وجہ سے اسموگ کا مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے جو ایسی بسوں کے باعث کمی اختیار کرے گا۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ دن بھر ایک بس پر 10 ہزار روپے کا ایندھن لگتا ہے جب کہ الیکڑک بس کا دن بھر کا خرچہ صرف 1200 تا 1500 روپے تک رہ جائے گا۔

انہوں نے نے کہا کہ پنجاب میں الیکڑک بسوں کا آپریشن شروع ہونے والا ہے۔ میٹرو بس کے کرائے کے حوالے سے انہوں نے وضاحت کی کہ وہ نگراں حکومت نے نہیں بڑھائے بلکہ اس پر دی جانے والی سبسڈی میں اضافہ کیا ہے جس کے تحت تعلیمی اداروں کو آنے جانے والے اوقات کے دوران کرایہ کم رکھا گیا ہے۔

نگراں سیٹ اپ کی کارکردگی کا گزشتہ حکومت سے موازنہ

ابراہیم حسن مراد کا کہنا تھا کہ گزشتہ 5 ماہ کے دوران نگراں صوبائی حکومت کی کارکردگی صوبے کی پچھلی حکومت سے کہیں بہتر ہے۔

انتخابات کے حوالے سے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن کمیشن کا کام ہے اگر وہ آج الیکشن کروانے کا حکم دے تو ہم تیار ہیں اور ہمیں کوئی اعتراض نہیں بلکہ اس حوالے سے جو بھی معاونت درکار ہوگی وہ بھی دینے کے لیے بھی تیار ہیں۔

ابراہیم حسن کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت پنجاب میں آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی رولنگ پر وفاقی حکومت کو عملدرآمد کروانا تھا جو نہیں ہو سکا اور بیلٹ پیر الیکشن کمیشن کو چھپوانے ہیں نہ کہ یہ نگراں حکومت کا کام ہے۔

بقول صوبائی وزیر انتخابات پر نگراں وزیراعلیٰ کیا کہتے ہیں؟

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے ہم پر ابتدا میں ہی واضح کردیا تھا کہ ہمارا ایک ہی کام ہے کہ پنجاب میں صاف شفاف انتخابات منعقد ہوں اور جب اس کی تاریخ آئے گی ہم اس کا انعقاد کروادیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب میں پہلے الیکشن ہو جاتے تو مستقبل میں وفاقی حکومت دھاندلی  کا الزام لگاتی کیوں کہ تمام مشینری پھر پنجاب حکومت کے لیے کام کرتی اور پنجاب حکومت وفاق پر بھی اثر انداز ہوتی جس طرح وفاق میں حکومت تبدیل ہوئی تو کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتیں بھی تبدیل ہونی شروع ہوگئیں۔

’وزرا گاڑی سمیت کوئی بھی مراعت  نہیں لے رہے‘

صوبائی وزیر ابرہیم حسن مراد کا کہنا تھا کہ پہلی دفعہ نگران سیٹ اپ میں  کوئی بھی وزیر مراعات نہیں لے رہا اور کسی بھی وزیر کو گاڑی، اسٹاف یا پیٹرول کی مد میں پیسے نہیں مل رہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم یہاں سیاسی مفاد کے لیے نہیں بلکہ عوام کے دکھوں کا مدوا کرنے آئے ہیں تاکہ عام آدمی کی زندگی بہتر ہوسکے۔

پی ٹی آئی والوں کی گرفتاری کا علم نہیں

نگراں صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ان کے علم میں نہیں ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری کسی سیاسی جماعت سے وابستگی نہیں ہے اور ہم سب کے ساتھ برابری کی سطح پر چل رہے ہیں اور کسی بھی پارٹی کو دبانے کی کوشش نہیں کر رہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی غیر قانونی کام کرتا پکڑا گیا ہے تو اس کی گرفتاری بنتی ہے اور 9 مئی کا دن ہر پاکستانی کے لیے درد ناک ہے اور ہم اس روز ہونے والے شدت پسندی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کے حق میں ہیں۔

’نگراں حکومت کسی ایک پارٹی کو دوسری پر فوقیت نہیں دے رہی‘

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ندیم افضل چن کا یہ کہنا غلط تھا کہ پنجاب میں ان کی پارٹی کے کام نہیں ہو رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کا اگر کوئی جائز کام آتا ہے تو وہ کردیا جاتا ہے اور ہم کسی بھی  جماعت کو دوسری پر فوقیت نہیں دے رہے کیوں کہ ہم نیوٹرل ہیں ہمارا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے ندیم افضل چن کو پیشکش کی کہ وہ ان کے پاس آئیں تاکہ ان کے گلے شکوے دور کیے جاسکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp