بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں 2 لاکھ 8 ہزار 597 کیوسک پانی چھوڑے جانے کے بعد پنجاب پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے ’ہائی الرٹ ‘ جاری کردیا۔
’پی ڈی ایم اے‘ نے کہا کہ میدانی علاقوں میں نچلے درجے کے سیلاب کی توقع ہے۔ دریاؤں میں بھارت سے آنے والے پانی کی آمد میں اضافہ سے پاکستان میں دریا کنارے واقع دیہات کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں جب کہ گزشتہ 2 روز کے دوران سینکڑوں لوگوں کا انخلا کر لیا گیا۔
مزید پڑھیں
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ستلج میں چھوڑا جانے والا پانی آئندہ چند گھنٹوں کے دوران لاہور سے 59 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قصور کےعلاقےہیڈ گنڈا سنگھ والا تک پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ متعلقہ علاقوں کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کو روکنے کے لیے نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے انخلا سمیت تمام پیشگی انتظامات و اقدامات مکمل کریں۔
نبیل جاوید نے کہا کہ دریائے ستلج سے متصل اضلاع میں ہنگامی بنیادوں پر انتظامات کو حتمی شکل دی جانی چاہیے اور تمام وسائل کو بروئے کار لایا جانا چاہیے، عوام کے جان و مال کا تحفظ پنجاب حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
ریلیف کمشنر نے مزید کہا کہ ریسکیو 1122 کی ڈیزاسٹر ریسپانس ٹیموں کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور ہدایت کی گئی ہے کہ ریسکیو آپریشن کے لیے درکار تمام مشینری اور دیگر آلات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔
نبیل جاوید نے حکام کو مزید ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ امدادی کیمپوں میں خوراک، پانی اور ادویات کی کمی نہ ہو۔
دوسری جانب پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عمران قریشی نے کہا کہ ستلج میں پانی کی سطح میں اضافے کے خدشات ہیں لیکن ساتھ ہی انہوں نے یقین دلایا کہ پنجاب بھر کے تمام بیراجوں اور ڈیموں میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔