فرانس کے بعد اب بھارت نے بھی سوشل میڈیا پر اپنی افواج کے خلاف گمراہ کُن پروپیگنڈہ روکنے کے لیے کمر کس لی ہے۔ بھارتی فوج کے اندرونی معاملات کو سوشل میڈیا پر غلط انداز میں پیش کرنے پر بھارتی عسکری ہائی کمان نے سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی افواج نے ویٹرنز اور ریٹائرڈ اہلکاروں کو سیاسی معاملات میں فوج کو ملوث کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ بھارتی عسکری کمان کے ایڈجوڈنٹ جنرل آفس نے ساتوں آرمی کمانڈز کو بذریعہ خط ہدایات جاری کردی ہیں۔
بھارتی عسکری ہائی کمان نے فارمیشن کمانڈز کو ایسے واقعات اور مشتبہ اہلکاروں پر نظر رکھنے کے احکامات بھی جاری کر دیےہیں جس کے مطابق خلاف ورزی کے ذمہ دار اہلکاروں کی مراعات اور پینشن بھی روک لی جائیں گی۔
مقامی کمانڈرز کو مقامی پولیس کے ساتھ مل کر ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والے ذمہ داران کے خلاف مقدمات درج کرنے کا اختیار بھی دے دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارتی عسکری ہائی کمان نے ویٹرنز اور ریٹائرڈ اہلکاروں کو سوشل میڈیا پر فوج کے امیج کو خراب کرنے سے متعلق مواد شیئر کرنے پر متنبہ کیا ہے کہ جھوٹا بے بنیاد اور من گھڑت مواد شیئر کرنے پر سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
آرمی کمانڈرز کو لکھے خط میں فوجی سروس ،معاملات، مراعات بالخصوص افسران کے خلاف پروپیگنڈہ اور فوجی نظم و ضبط متاثر کرنے پر کاروائی عمل میں لانے کے احکامات دیے گئے ہیں۔
ان احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں آرمی ایکٹ 1950ء کے سیکشن 131 کے تحت بغاوت پر اُکسانے کا مقدمہ اور عمر قید کی سزا کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔