پاکستان اور روس کے درمیان دوطرفہ تجارت کے حجم میں گزشتہ مالی سال کے دوران نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
مالی سال کے پہلے 11ماہ میں روس کو پاکستانی برآمدات میں 53 فیصد کمی تاہم درآمدات میں 164 فیصدکی نمو ریکارڈکی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں روس کو پاکستان کی برآمدات کاحجم 83.66 ملین ڈالرریکارڈ کیا گیا جومالی سال 2022 کی اسی مدت کے مقابلہ میں 53 فیصد کم ہے۔
مالی سال 2022 کی اسی مدت میں روس کو برآمدات سے ملک کو 127.67 ملین ڈالرکا زرمبادلہ حاصل ہواتھا، مئی 2023 میں روس کوپاکستانی برآمدات کاحجم 5.83 ملین ڈالرریکارڈکیا گیا جو اپریل میں 7.38 ملین ڈالر اورگزشتہ سال مئی میں 8.05 ملین ڈالرتھا۔مالی سال 2022 میں روس کو134.32ملین ڈالرکی برآمدات ریکارڈ کی گئی تھیں۔
اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں روس سے 600.70 ملین ڈالرکی درآمدات ریکارڈکی گئیں جو مالی سال 2022 کی اسی مدت کے مقابلہ میں 164 فیصدزیادہ ہے، مالی سال 2022 کی اسی مدت میں روس سے 277.83 ملین ڈالرکی درآمدات ریکارڈکی گئی تھیں۔
مئی 2023 میں روس سے درآمدات پر23.39 ملین ڈالرکازرمبادلہ صرف ہوا جو اپریل میں 115.78 ملین ڈالر اورگزشتہ سال مئی میں 13.92 ملین ڈالرتھا، مالی سال 2022میں روس سے درآمدات پر254.17 ملین ڈالرکا زرمبادلہ صرف ہوا تھا۔