وزیراعظم محمد شہباز شریف نے 3 ارب 48 کروڑ ڈالر مالیت کے 1200 میگاواٹ کے حامل چشمہ۔5 منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا جو 7سے 8 سال میں مکمل ہو گا، 30 جون 2023 کو وزیراعظم کی موجودگی میں چائنا نیشنل نیوکلیئر کوآپریشن اوورسیز لمیٹڈ (سی این او ایس) اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے تھے۔
سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ صاف ستھرے اور سستے توانائی کے ذرائع کی ملکی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبے کو مقررہ وقت سے پہلے مکمل کیا جائے، یہ منصوبہ ایک بہت بڑا سنگ میل اور 2 عظیم دوست ممالک چین اور پاکستان کے درمیان تعاون کی علامت ہے جس سے ملک کو صاف، مؤثر اور نسبتاً سستی توانائی کے فروغ میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ کئی سال کے وقفہ کے بعد چین۔پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ پر کام ایک بار پھر زوروں پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ چشمہ۔5 کے معاہدہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا سہرا مخلوط حکومت اور ایس ڈی پی کے سر ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے مخالف ہر طرف یہ افواہیں پھیلا رہے تھے کہ پاکستان دیوالیہ ہو رہا ہے لیکن ہم نے صرف 15 ماہ میں تمام رکاوٹوں کو دور کیا، حکومتی ٹیم کی کاوشوں سے ملک کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ مکمل طور پر ٹل گیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام کی چند روز قبل منظوری دی گئی اور 48 گھنٹوں کے اندر پاکستان کے برادر ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے قریباً ساڑھے 4 ارب ڈالر کے علاوہ آئی ایم ایف سے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر منتقل ہوئے، 4 ماہ قبل چینی حکومت اور کمرشل بینکوں نے پاکستان کو 5 ارب ڈالر کی رقم واپس بھیجی۔
وزیراعظم نے چینی صدر شی جن پنگ، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان کو مشکل وقت میں مدد کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ مخلوط حکومت اور ان کی سنجیدہ کوششوں کے نتیجہ میں چینی کمپنی نے منصوبہ کی لاگت کو 18۔2017 میں اس وقت کی مسلم لیگ ن کی حکومت میں طے شدہ سطح پر رکھا اور اس میں اوسطاً 10 فیصد مہنگائی سے لاگت میں اضافہ شامل نہیں کیا جبکہ اس کے علاوہ ان کی درخواست پر پاکستان کو 30 ارب روپے کا ڈسکاؤنٹ بھی دیا جو دونوں ممالک کے درمیان خلوص کے جذبات کی عکاسی کرتی ہے۔
پاکستان میں چین کے سفارتخانہ کے ناظم الامور پینگ چنگ سو نے کہا کہ چشمہ۔5 پاکستان کو کم کاربن ،صاف اور سستی توانائی پیدا کرنے میں مدد دے گا جس سے مقامی سطح پر ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
چائنا نیشنل نیوکلیئر کوآپریشن کے چیئرمین یو جیان فنگ نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان جوہری توانائی کے شعبہ میں تعاون ہر موسم کے تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کا لازمی حصہ بن چکا ہے۔ سی فائیو منصوبہ ایچ پی آر 1000 ترقی کے عالمی سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
تقریب سے خطاب کرتےہوئے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر راجا علی رضا انور نے کہا کہ چشمہ۔5 کے سنگ بنیاد کی تقریب کے لیے وقت نکالنے پر وزیراعظم کے مشکور ہیں۔ چشمہ۔5 کے منصوبے کے حوالے سے وزیراعظم کی خصوصی ہدایت تھی اور اس کے بغیر اس کا آغاز ممکن نہیں تھا، اس کے لیے وفاقی وزرا سمیت تمام حکام نے بھر پور تعاون کیا۔
چشمہ۔5 پاکستان کا بجلی پیداکرنے والا سب سے بڑا جوہری توانائی کا منصوبہ ہے جو انتہائی ماحول دوست ہے، اس منصوبے کی تکمیل سے قومی گرڈ میں مزید 1200 میگاواٹ بجلی کا اضافہ ہوگا، نیو کلیئر پاور پلانٹس نے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کئے ہیں۔
اس موقع پر ڈی جی آئی انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) رافیل ماریانو گروسی کی جانب سے مختصر پیغام بھی سنایا گیا جس میں انہوں نے وزیراعظم کو چشمہ۔5 کے سنگ بنیاد پر مبارکباد دی اور آئی ای اے ای کی جانب سے تعمیری رابطہ جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
چینی وفد کی سربراہ پنگ چنگ شوئے نے بھی خطاب کیا۔ چیئرمین چائنا نیوکلیئر کمیشن نے وزیراعظم کو سووینیئر پیش کیا۔ اس موقع پر وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر خان اور چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی ایجنسی ڈاکٹر راجا علی رضا بھی موجود تھے۔ شرکاء کو پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے منصوبوں کے حوالے سے دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔