لبنان کے دارالحکومت بیروت کی امریکن یونیورسٹی میں عصام فیرس انسٹی ٹیوٹ فار پبلک پالیسی اینڈ انٹرنیشنل افیئرز اور انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام آباد کے سینٹر فار افغانستان، مڈل ایسٹ اینڈ افریقاکے درمیان مفاہمت کی یادداشت پردستخط ہوگئے ہیں ۔
انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام آباد میں سینٹر فار افغانستان، مڈل ایسٹ اینڈ افریقا کی نمائندگی ڈائریکٹر آمنہ خان اور امریکن یونیورسٹی میں عصام فیرس انسٹی ٹیوٹ فار پبلک پالیسی اینڈ انٹرنیشنل افیئرز آئی ایف آئی کی نمائندگی کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر جوزف باہوت نے کی۔
اس موقع پر اپنے ریمارکس میں ڈی جی آئی ایس ایس آئی سہیل محمود نے پاکستان اور لبنان کے درمیان مضبوط برادرانہ اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
انہوں نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ ادارہ جاتی تعلقات باہمی فائدے کے لیے تحقیق اور مکالمے سمیت مشترکہ تعاون کی سرگرمیوں کو فروغ دے گا۔
ڈی جی آئی ایس ایس آئی نے مزید کہا کہ غیر یقینی عالمی ماحول، روایتی اور غیر روایتی سلامتی کے خطرات کی نشاندہی اور مشترکہ تحفظات کے مسائل کے تناظرمیں آئی ایس ایس آئی اور آئی ایف آئی کے درمیان شروع کی جانے والی مشترکہ کوششیں وقت کی ضرورت ہیں ۔
لبنان میں پاکستان کے سفیر سلمان اطہر نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور لبنان کے تھنک ٹینکس کے درمیان یہ پہلا معاہدہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قریبی باہمی تعاون سے دونوں فریق بہت زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔
آئی ایف آئی کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر جوزف باہوت نے اپنے ریمارکس میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کو سراہا اور کہا کہ پیچیدہ عالمی مسائل میں وسیع تر تعاون کی ضرورت ہے اور یہ تعاون درست سمت میں ایک قدم ہے۔
انہوں نے دونوں اداروں کے درمیان قریبی مشاورت اور مشترکہ سرگرمیوں کے کیلنڈر پر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس موقع پر سینٹر فار افغانستان، مڈل ایسٹ اینڈ افریقا کی ڈائریکٹر آمنہ خان نے بھی خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ لبنانی اور پاکستانی تھنک ٹینک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان لبنان کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان مستقبل میں تعاون کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔