چار لاکھ سے زائد پاسپورٹس کا اجرا تاخیر کا شکار

جمعرات 9 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حافظ آباد کے رہائشی رشید احمد عمرہ کی خواہش دل میں لیے بیٹھے ہیں اور ساتھ ہی انھیں یہ ڈر بھی ہے کہ ان کے اس مقدس سفر پر روانگی سے قبل جہاز کا کرایہ نہ بڑھ جائے کیوں کہ مقررہ تاریخ گزر جانے کے باجود ان کا پاسپورٹ جاری نہیں کیا جارہا لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس میں حکومت سے زیادہ ایک جھوٹی پوسٹ کا قصور ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوکر ’سند ‘ کا درجہ پاگئی۔

اردو نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق رشید احمد کہتے ہیں کہ انھوں نے پاسپورٹ کے حصول کے لیے سارے لوازمات 24 جنوری 2023 کو پورے کردیے تھے جس کی ڈیلیوری کے لیے انھیں 6 فروری 2023 کو بلایا گیا تھا لیکن انھیں اب تک پاسپورٹ نہیں مل سکا جس کے باعث وہ جہاز کا ٹکٹ نہیں خرید پار ہے جو روز بروز مہنگا ہی ہوتا چلا جا رہا ہے۔

رشید احمد کی طرح ملک کے ہزاروں افراد ایسے ہیں جو ان دنوں پاسپورٹ آفس کے چکر کاٹ رہے ہیں لیکن ان کی مراد بر نہیں آ رہی۔ اس کی وجہ وہی پوسٹ ہے جو چند ہفتے قبل اس جھوٹے دعویٰ کے ساتھ بے تحاشہ وائرل ہوئی کہ حکومت نے پاسپورٹ فیس میں 80 فی صد تک اضافہ کردیا ہے۔

اب عالم یہ ہے ایک طرف جہاں پاکستان بھر میں پاسپورٹ دفاتر کے باہر طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں وہیں درخواست دھندگان کو مقررہ تاریخ گزر جانے کے بعد بھی پاسپورٹ کی ڈیلیوری نہیں ہو پا رہی۔

اس صورتحال پر اپنا موقف دیتے ہوئے اسلام آباد کے پاسپورٹ حکام نے بتایا کہ اس وقت ملک کے مختلف حصوں سے وفاقی دارالحکومت طباعت کے لیے چار لاکھ سے زائد پاسپورٹ آ چکے ہیں جب کہ مرکزی دفتر میں ایک دن میں صرف 18 ہزار پاسپورٹ چھاپنے کی استعداد موجود ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ یومیہ 40 سے 45 ہزار نئے پاسپورٹ طباعت کے لیے موصول ہورہے ہیں لیکن اتنے چھاپنے کی صلاحیت موجود نہ ہونے کے سبب نصف سے زائد پاسپورٹس رہ جاتے ہیں جس سے کام کا بوجھ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔

پاسپورٹ کی فیسوں میں عنقریب اضافہ کی غلط خبر کے بعد اسلام ٓاباد و کراچی سمیت دیگر شہروں کے پاسپورٹ دفاترپر نیا پاسپورٹ بنوانے یا تجدید کروانے والوں کا غیرمعمولی ہجوم ہونے کے باعث ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کو ڈیلیوری کی مدت بڑھانی پڑ گئی۔

اس حوالے سے ایک نوٹی فکیشن کے ذریعہ اعلان کیا گیا کہ اب نارمل پاسپورٹ 14 دن کے بجائے 21 دن اور ارجنٹ پاسپورٹ چار دن میں نہیں بلکہ سات دن میں ڈیلیور کیا جائے گا جبکہ فاسٹ ٹریک پاسپورٹ کی ڈیلیوری چار دن میں ہوگی۔

فیسوں میں اضافہ کے حوالے سے حکومت متعدد بار تردید کر چکی ہے لیکن عوامی سطح پر وہ جعلی خبر اور پھر بعد میں ایک نقلی دستاویز ایسی گردش میں آئی کہ واٹس ایپ گروپس کے علاوہ سینہ بہ سینہ بھی عوام الناس میں پھیلتی چلی گئی۔

مذکورہ صورت حال کی سنگینی کچھ ایسی بڑھی کہ وزارت داخلہ کو ایک تردیدی بیان جاری کرنا پڑگیا جس میں مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی فیس میں اضافہ والی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا گیا۔ وزارت داخلہ نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے حال ہی میں ای پاسپورٹ کی آرڈنری فیس مقرر کی تھی نہ کہ مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی فیسوں میں کوئی اضافہ کیا گیا ہے مگر بے سود۔

عوام تا حال سوشل میڈیا کی اسی جھوٹی خبر کے سحر میں مبتلا ہے، پاسپورٹ دفاتر اپنی استعداد سے زیادہ کام وصول کر رہے ہیں اور درخواست دہندگان کو ایک غیر معینہ مدت والے انتظار کی کوفت کا سامنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp