وفاقی تعلیمی بورڈ نے نہم اور دہم کے سالانہ امتحانات برائے سال 2023 کے نتائج کو اعلان کر دیا، اعلان کردہ نتائج کے مطابق جماعت دہم کے امتحان میں 89 فیصد سے زائد طلبا و طالبات کامیاب ہوگئے۔ طلبا کے کامیاب ہونے کی شرح 86 فیصد جبکہ طالبات کی شرح 93 فیصد رہی۔ سائنس مضامین میں 90 فیصد، آرٹس میں 82 فیصد طالبا و طالبات کامیاب ہوئے۔ جماعت نہم کے امتحان میں 59 فیصد طلبا کامیاب ہوئے، جبکہ طالبات کے کامیاب ہونے کی شرح 71 فیصد رہی۔
فیڈرل بورڈ جماعت دہم کے سائنس گروپ میں گوبل کالج آف سائنس ریجن روڈ کی طالبہ ردا فاطمہ نے 1089 نمبر لیکر پہلی، اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلز جی ٹین ٹو کی مریم غفار اور اے پی ایس لاہور کی وردا فاروق نے 1088 نمبر لے کر دوسری جبکہ اے پی ایس لاہور ہی کی آمنہ عامر اور اے پی ایس گجرانوالہ کی فاطمہ انصاری نے 1087 نمبر لیکر تیسری پوزیشن حاصل کی۔
اسی طرح آرٹس گروپ میں ڈی ایچ اے سینئر اسکول لاہور کی ملائیکہ عامر 1037 نمبر لیکر پہلی، ڈاکٹر اے کیو خان اسکول بحریہ ٹاؤن کی ردا فاطمہ اور اے پی ایس لاہور کینٹ کی زینب خالد نے 1032 نمبر کے ساتھ دوسری جبکہ اے پی ایس لاہور کی تحسین ایمان نے 1031 نمبر لیکر تیسری پوزیشن حاصل کی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج نتائج کی تقریب میں طلبا اور اساتذہ بھی موجود ہیں، دوسری بار مجھے موقع مل رہا ہے کہ میں ان نتائج کا اعلان کروں۔
انہوں نے کہاکہ میرا جو ٹارگٹ تھا اس میں پیش رفت ہوئی ہے مگر ابھی ہم نے مزید آگے جانا ہے، ایک سال کے اندر اپنی ترجیحات کی بنیاد ہم نے رکھ دی ہے۔ یہ ہماری کامیابی ہے کہ آج دنیا بھر میں پاکستانی ہونہار بچے اپنا مقام رکھتے ہیں۔ آج دنیا کے دیگر ممالک ہمارے تعلیمی بورڈز سے مدد لے رہے ہیں۔
’وفاقی تعلیمی بورڈ کا یہ اچھا فیصلہ ہے کہ آئندہ برس سے میڑک کی پاسنگ پرسنٹیج 40 فیصد کی جا رہی ہے۔‘
انکا مزید کہنا تھاکہ ایک اندازے کے مطابق اڑھائی کروڑ بچے اسکول سے باہر ہیں جن سے متعلق کافی پریشانی ہے، لیکن جلد اس معاملے پر کوئی حکمے عملی تیار کر لیں گے۔
چیئرمین وفاقی تعلیمی بورڈ سید قیصرعالم نے کہاکہ آج ہم پہلی دفعہ نہم اور دہم کا برائے سال 2023 کے سالانہ نتائج کا اعلان کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر تعلیم نے ہمیں اپنی پہلی میٹنگ میں کہہ دیا تھا کہ آپ با اختیار ہیں۔ اس کے بعد ریفارمز اورامپروومنٹ کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوا۔ یہ وفاقی وزیر ہی کی کمٹمنٹ ہے کہ آج آؤٹ آف اسکول بچوں کی تعداد کم ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ تعلیم کے لیے انڈؤمنٹ فنڈ قائم کیا گیا ہے، جب تک ہماری تعلیم میں کوالٹی نہی ہو گی ہم دنیا کا مقابلہ نہیں کر پائیں گے۔ وفاقی وزیر تعلیم ہی کی کاوشوں سے فیڈرل بورڈ کو کیمبرج کے ساتھ آج معاہدہ طے پانا ہے جس کے مطابق فیڈرل بورڈ اگلے سال سے ہانگ کانگ کے بچوں کا اردو کا پرچہ سیٹ کرے گا۔
انہوں نے مزید کہاکہ اس دفعہ بھی ہم نے ای مارکنگ کے ذریعے اپنے نتائج بنائے ہیں۔ میٹرک کے سالانہ امتحانات میں 1 لاکھ 19 ہزار سے زائد بچے امتحانات میں شریک رہے۔