سیلابی صورتحال کے سبب کیا راولپنڈی ڈوب سکتا ہے؟

بدھ 19 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری کی گئی معلومات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں تیز ہوا، آندھی گرج چمک کیساتھ موسلادھار بارش کے سبب نشیبی علاقوں میں سیلاب جبکہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔

پنجاب ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق آئندہ 12 گھنٹوں کے دوران پانی کا تیز بہاؤ لاہور  کے علاقہ شاہدرہ کی نشیبی آبادیوں میں سیلاب کا باعث بن سکتا ہے۔ متعلقہ پنجاب انتظامیہ علاقہ مکینوں کو بروقت آگاہی دیتے ہوئے انخلا کا عمل شروع کریں۔ اس کے علاوہ پی ڈی ایم اے پنجاب اور ریسکیو سروسز کو ایمرجنسی عملہ ومشینری بشمول ڈی واٹرنگ پمپس کے ہمراہ متوقع سیلابی صورتحال کے پیش نظر ہائی الرٹ رہنے کا حکم جاری کر دیا۔

موسمیاتی تجزیہ کار اویس حیدر کے مطابق موجودہ سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق اس وقت پنجاب کے شمالی علاقوں خصوصاً اسلام آباد، راولپنڈی، وزیر آباد، گجرانوالہ، سیالکوٹ، میر پور آزاد کشمیر، چکوال، جہلم، گجرات، منڈی بہاء الدین اور گجر خان سمیت گردو نواح میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جو پنجاب میں مزید علاقوں تک پھیل جائے گا۔

یاد رہے کہ 15 جولائی سے جڑواں شہروں  موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں میں رین ایمرجنسی کا اعلان کر دیا گیا تھا۔ اس وقت مختلف شہروں سمیت اسلام آباد، راولپنڈی میں بھی شدید بارشوں کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی اور نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا ہے۔

راولپنڈی اور اسلام آباد میں میں شدید موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ مختلف علاقوں میں چند گھنٹوں میں ہی 150 سے 200 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔

واٹر اینڈ سینیٹیشن اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد تنویر کے مطابق رواں سیزن میں ہونے والی بارشوں میں یہ سب سے بڑا اسپیل ہے۔ نالہ لئی میں کٹاریاں کے مقام پر 7 فٹ جبکہ گوالمنڈی پل پر پانی کے بہاؤ کا لیول 5 فٹ ہے۔ نشیبی علاقوں میں راجہ بازار، بوہڑ بازار، جامع مسجد روڈ، مری روڈ، ندیم کالونی، جاوید کالونی، صادق آباد اور سیٹلائٹ ٹاؤن میں واسا کی ٹیمیں متحرک ہیں۔ واسا راولپنڈی کا عملہ ہیوی مشینری کے ساتھ نشیبی علاقوں سے پانی نکالنے میں مصروف عمل ہے۔

19 جولائی کو اسلام آباد میں تھانہ نون کے علاقے پشاور روڈ پر گولڑہ موڑ کے قریب شدید بارشوں کے سبب دیوار گرنے سے 11 مزدور ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک کی حالت تشویشناک ہے’

واضح رہے کہ ملک میں مون سون کا آغاز 25 جون سے ہوا تھا اور ان 15 دنوں میں بارشوں سے ملک بھر میں بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہوچکے ہیں جن کی اکثریت کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے۔

این ڈی ایم اے کی ایک رپورٹ کے مطابق بارشوں کے سبب تقریباً 9 لاکھ افراد متاثر ہو سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp