ایم کیو ایم پاکستان سندھ اور وفاق میں نگران سیٹ اپ کے لیے متحرک

بدھ 19 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عام انتخابات اوراس سے قبل نگران سیٹ اپ کے لیے اقتدار میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کے بیچ نورا کشتی شروع ہو چکی ہے، ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ کے ساتھ ساتھ وفاق میں بھی نگران سیٹ اپ کے لیے اورعام انتخابات سے قبل سندھ میں ازسر نو ووٹر لسٹیں بنانے کے ساتھ ساتھ مردم شماری جیسے اعتراضات وزیراعظم پاکستان کے سامنے رکھ دیے۔

ایم کیو پاکستان کے وزیر اعظم پاکستان سے مطالبات

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور دیگر رہنماؤں نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی جس کے بعد وزیر اعظم نے نگراں حکومت کی کمیٹی کے لیے ایم کیو ایم سے تین نام مانگ لیے جبکہ ایم کیو ایم نے انتخابات کو نئی مردم شماری سے مشروط قرار دے دیا۔

وفد کے دیگر اراکین میں ڈاکٹر فاروق ستار، مصطفی کمال اور وفاقی وزیر امین الحق بھی شامل تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے نگران حکومت اور عام انتخابات سے متعلق مشاورتی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا، مشاورتی کمیٹی میں خواجہ سعد رفیق، احسن اقبال، ایاز صادق شامل ہیں جبکہ کمیٹی کے لیے وزیراعظم نے ایم کیو ایم سے بھی تین نام طلب کرلیے ہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کے ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم وفد نے وزیر اعظم پاکستان کے سامنے چند مطالبات رکھے ہیں جن میں سندھ میں ازسر نو ووٹر لسٹوں کو مرتب کرنا، عام انتخابات سے قبل حلقہ بندیوں کو بھی ازسر نو ترتیب دینا وغیرہ شامل ہیں۔

ایم کیو نے وزیراعظم سے مطالبہ کیاکہ نگران وزیراعلٰی سندھ کے لیے حکومت سندھ پر دباو ڈالا جائے کہ مشاورت میں ایم کیو ایم پاکستان کو شامل کیا جائے۔ جبکہ ایم کیو ایم نے مردم شماری پر بھی اعتراض کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سب سے پہلے سندھ میں مردم شماری کرائی جائے تا کہ اسی بنیاد پر ووٹر لسٹیں اور حلقہ بندیاں بنائی جا سکیں۔

ایم کیو ایم پاکستان اور سندھ حکومت میں اختلافات

ایم کیو ایم پاکستان سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنا اپوزیشن لیڈرلانے کے لیے سرگرم ہے۔ اس ضمن میں ایم کیو ایم پاکستان نے اسپیکر سندھ اسمبلی کو ایک درخواست بھی دی جس میں موقف اپنایا گیاکہ نگران سیٹ اپ کی مشاورت میں انکو بھی شامل کیا جائے۔

سندھ میں نگران سیٹ اپ ایم کیو ایم اور اسپیکر سندھ اسمبلی

ایم کیو ایم پاکستان کی نگران سیٹ اپ کی مشاورت میں شامل کرنے کی درخواست پر اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلی قواعد کا جائزہ لیکر ایم کیو ایم کی درخواست پر فیصلہ کروں، سندھ اسمبلی میں موجود جی ڈی اے کا موقف بھی سنا جائے گا انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر حلیم عادل اسمبلی میں آئیں ان کا تحفظ میری ذمہ داری ہے۔

آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ اسمبلی کی چاردیواری میرا دائرہ اختیار ہے، اپوزیشن لیڈر موجود ہے کسی نے ان کو اسمبلی کے اندر آنے سے نہیں روکا۔ پپلزپارٹی نے ہمیشہ آئین کے دائرے میں کام کیا ہے یہ معاملہ بھی آئین کے دائرے میں رہ کر کریں گے، جی ڈی اے نے مجھ سے رابطہ کیا ہے، وہ بھی کہتے ہیں کہ ہم بھی اپوزیشن لیڈر کے امیدوار ہیں۔

میں بھی پچھلے چار سال سے جیل میں ہوں لیکن اجلاس میں آرہا ہوں۔ اس وقت بھی جیل میں ہوں لیکن اپنی ذمہ داریاں نبھا رہا ہوں۔

حلیم عادل شیخ کے وزیراعلٰی سندھ سے رابطے

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی اور پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع بتاتے ہیں کہ انکے اور وزیر اعلٰی سندھ کے مابین خط وکتابت کا سلسلہ جاری ہے، ذرائع کا کہنا ہے حلیم عادل شیخ وزیراعلٰی سندھ سے نگران سیٹ اپ کے لیے رابطے میں ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ نگران سیٹ ان کی مشاورت کے ساتھ آنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp