خضدار قبائلی کشیدگی: بلوچستان ہائیکورٹ میں سماعت، وزیر اعلیٰ کی فریقین سے پرامن رہنے کی اپیل

جمعرات 20 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان ہائیکورٹ میں خضدار کی تحصیل وڈھ میں کشیدہ صورتحال سے متعلق دائر درخواست کی سماعت مکمل کرتے ہوئے 21 جولائی تک ملتوی کر دی ہے۔ درخواست کی سماعت چیف جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عامر رانا پر مشتمل بینچ نے کی۔

جمعرات کو سماعت کے دوران درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وڈھ میں دو گروپوں میں جاری تصادم کی وجہ سے شہریوں کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔

درخواست کی سماعت کرتے ہوئے  چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے وڈھ کی صورتحال پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا اور مقدمے کی اگلی سماعت کل جمعہ 21 جولائی تک ملتوی کر دی۔

دریں اثنا وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے بھی وڈھ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین سے تحمل و برداشت کا مظاہرہ کرنے اور پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ علاقے کا امن برقرار رکھنا حکومت کے ساتھ ساتھ قبائلی و سیاسی عمائدین کی بھی ذمہ داری ہے۔ مسائل و تنازعات کو پرامن بات چیت کے ذریعہ حل کرنے میں حکومت اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ کشیدگی اور جنگ کسی کے بھی مفاد میں نہیں مسائل کا بہترین حل بات چیت کے ذریعہ ہی ممکن ہے

وزیر اعلیٰ نے کمشنر کو ہدایت کی کہ انتظامیہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے علاقے میں امن کے قیام کو ہر صورت یقینی بنائیں۔ قبائلی، سیاسی و مذہبی عمائدین کے اثر و رسوخ کو بھی بروئے کار لایا جاۓ  اور کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہ دی جاۓ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت