پیڑولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے اپنا منافع مارجن بڑھوانے کے لیے ملک بھر میں 22 جولائی سے پیڑول پمپس بند کرنے کا اعلان کردیا۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیڑولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن عبدالسمیع خان نے حکومت سے پیڑولیم مارجن 6 فیصد سے بڑھا کر 11 فیصد کرنے اور اس حوالے سے جلد تحریری معاہدہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
چیئرمین عبداسمیع خان کا کہنا تھا کہ اسمگل شدہ ایرانی پیڑول و ڈیزل کی ترسیل کی وجہ سے ڈیلرز کی سیل 30 فیصد تک گر گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی اور دیگر یوٹیلیٹیز کی وجہ سے مالی اخراجات بڑھ گئے ہیں اور آمدنی ختم ہوگئی ہے لیکن حکومت ڈیلرز کو مسلسل نظر انداز کررہی ہے۔
دوسری جانب لاہور میں صدر پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن چودھری عرفان الٰہی، صدر لاہور چودھری نعمان مجید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ڈیلرز کا پرافٹ مارجن حکومتی وعدے کے مطابق بڑھایا جائے۔
چودھری عرفان الٰہی نے کہا کہ اسمگل شدہ ڈیزل اور پیڑول سے پمپ مالکان متاثر ہو رہے ہیں۔ پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے ہفتہ 22 جولائی کو لاہور سمیت ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان میں 12 ہزار پیٹرول پمپس ہیں جن میں سے 10 ہزار پمپس ان کی ایسوسی ایشن کے ممبر ہیں۔