تحریک انصاف کی دائر درخواست پرلاہور ہائیکورٹ نے اپنا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئےالیکشن کمیشن کو پنجاب میں 90 روز میں انتخابات کروانے کا حکم دے دیا۔
عدالت عالیہ نے تحریک انصاف کی درخواست منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو الیکشن کی تاریخ دینے کا حکم دے دیا۔۔ فیصلہ کے مطابق الیکشن کمیشن 90 روز میں الیکشن کرانے کا پابند ہے۔ الیکشن کمیشن فوری انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرتے ہوئے انتخابات کا شیڈول جاری کرے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے اپنے 16 صفحات پر مشتمل فیصلے میں لکھا ہے کہ عدالت تحریک انصاف کی درخواست منظور کرتی ہے۔ الیکشن کمیشن آئین میں دی گئی مدت کے اندر الیکشن کا اعلان کرے۔
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن کو گورنر پنجاب سے مشاورت کے بعد اس ضمن میں نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے انتخابات میں 90 دن کے آئینی مینڈیٹ میں تاخیر نہ کی جائے کیونکہ الیکشن کمیشن 90 دن میں الیکشن کے انعقاد کا پابند ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے پنجاب میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ کے لیے دائر درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن نے سماعت کی تھی اور فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
تحریک انصاف نے 27 جنوری کو پنجاب میں الیکشن کی تاریخ کا ابھی تک اعلان نہ کرنے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ بیرسٹر علی ظفر کی وساطت سے دائر درخواست میں گورنر پنجاب کو بذریعہ سیکریٹری فریق بنایا گیا تھا۔
تحریک انصاف نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ آئین کے تحت اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد گورنر کو بلاتاخیر الیکشن کا اعلان کرنا تھا لیکن انہوں نے 10 روز سے زائد وقت گزر جانے کے باوجود صوبہ میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلہ کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ عدلیہ سے انصاف کی امید تھی اورعدلیہ نے ائین کو سربلندی رکھا۔ اس فیصلے سے عدلیہ کے وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ الیکشن کمیشن کو عدالتی فیصلہ کی روشنی میں بلا تاخیر الیکشن شیڈول کا اعلان کرنا چاہیے۔